: عبدالعزیز
عبدالعز، جو اپنا خاندانی نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے ہیں، ابھی اپنے آبائی شہر ریاض، سعودی عرب میں یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہی ہوئے تھے کہ امریکی افواج نے افغانستان پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے اپنے بھائی کی تلاش اور اسے بحفاظت گھر پہنچانے کی غرض سے اس علاقے کے سفر کا ارادہ کیا۔ عبدالعزیز اپنے بھائی تک جلد ہی پہنچ گئے لیکن اس کے فوراً بعد ہی شمالی اتحادی افواج نے دونوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ ایک افغان جیل میں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد، انہیں 2002 کے اوائل میں امریکی فوج کے حوالے کر دیا گیا اور آخر کار ان کے بھائی کے ساتھ گوانتانامو بھیج دیا گیا۔جہاں دونوں افراد کو دشمن جنگجو کے طور پر درج کر لیا گیا۔ ان کے بھائی کو کچھ عرسہ بعد رہا کر دیا گیا، لیکن عبدالعزیز اب تک قید میں ہیں۔
اے قید کی سیاہی۔۔!
اے قید کی سیاہی، اپنی طنابیں کھینچ
ہمیں اندھیروں سے محبت ہے
کہ شب کی تیرگی کے بعد ہی تو
خودی کی صبح طلوع ہوگی
دنیا اور اس کی مسرتوں کا کافور ہو جانا
خدا اور اس کی معرفت کے سامنے کیا ہے
مشکلوں کی زد میں غم آدم کو آتا ہے
مگر ہم جانتے ہیں یہ مشیت الٰہی ہے
ابھی یہ طوق بھاری ہیں زنجیریں سلامت ہیں
مگر یہ ٹوٹ جائیں گی
ثابت قدم رہنا منزل مل کے رہتی ہے
مسلسل دستکیں جو ہوں اجازت مل ہی جاتی ہے
اے مشکلوں بڑھ آؤ جتنا ہو سکے تم سے
وہ دیکھو سحر ہوتی ہے۔
~ عبد العزیز، گوانتاناموبے