تازہ شمارہ

وقف ترمیمی قانون: مضمرات اور مطلوب جدوجہد

اس بات کا ادراک اور اعتراف ضروری ہے کہ امت کو در پیش چیلنجز محض خارجی نہیں، بلکہ ان کا تعلق امت کی داخلی اجتماعی کمزوریوں سے بھی ہے۔ ان کمزوریوں کو جانے، سمجھے اور دور کیے بغیر محض خارجی پہلوؤں کو ہی پیش نظر رکھ کر حکمت عملی بنانا، وقتی طور پر بھی شاید ہی مفید ہو ، کجا کہ طویل المیعاد مرض کا علاج کر سکے۔ اس کے لیے امت کا داخلی احتساب ناگزیر ہے۔ محاسبہ کایہ عمل جتنا بے لاگ ، سخت اور آزاد ہو گا، امت کے حق میں اتناہی مفید ہو گا۔ احتساب کی زد علماء و مذہبی قائدین پر پڑے یا سیاسی رہنماؤں پر ، دینی تنظیمیں سوالات کے کٹہرے میں آئیں یا کسی بھی طرح کے اجتماعی معاملات کے ذمہ دار مورد الزام ٹھہریں، غرض تنقیدی و تجزیاتی نقطہ نظر سے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ احتساب کے اس عمل سے جو بھی کمزوریوں اور خامیوں کی نشاندہی ہوتی ہو ، اسے وسعت فکری و قلبی کے ساتھ تسلیم کرنا چاہیے۔ اس کے بغیر اصلاح احوا احوال کی کوششیں نتیجہ خیز نہیں ہوں گی۔

شمارہ پڑھیں

حالیہ مضامین

مزید