ایس آئی او

تازہ شمارہ
علم اور امامت کا تعلق کسی دلیل کا محتاج نہیں۔ قرآن بھی واضح طور پر امامت کے منصب کو علم سے مشروط قرار دیتا ہے۔ نئے علوم سیکھنا، دریافت کرنا، اس کی بنیاد پر انسانی سماج کو در پیش متنوع مسائل کے ٹھوس اور پائیدار حل پیش کرنا، بنی نوع انسان کے لیے آسانیاں پیدا کر نا، یہ تمام امور کسی قوم کو نہ صرف متحرک رکھتے ہیں بلکہ دیگر قوموں پر برتری بھی عطا کرتے ہیں۔ قوموں کی امامت جبر سے حاصل ہونے والی کوئی چیز نہیں ہے بلکہ جب کوئی قوم مخصوص مزاج اور صلاحیتوں میں دوسری قوموں سے آگے بڑھ جاتی ہے تب اسے امامت کا مقام حاصل ہوتا ہے ، اور دوسری قو میں تہذیبی اور تمدنی معاملات میں ان کی سر پرستی کو بالرضا یا بالجبر، شعوری یا غیر شعوری طور پر قبول کر لیتی ہیں۔
شمارہ پڑھیں