پھربھی مجھے گولی ماری ہے

0

“میں تو آج تک اپنی امی کےساتھ بھی کسی پروٹسٹ میں نہیں گیا پھربھی مجھے گولی ماری ہے جو کہ پیر کے گوشت کو پھاڑتے ہوۓ آر پار ہو گئی ہے. میں جاب سے واپس آرہا تھا اور ڈاکٹر کا کہنا ہیکہ اب تم کب دوبارہ کام پر جاسکوگے یہ نہیں کہا جا سکتا”.
یہ الفاظ ہیں محمد دانش نام کے اس لڑکے کو جسکو 24 تاریخ کی شام میں چاند باغ میں گولی لگی اور وہ بیہوش ہو گئے. انکی ایک ضعیف مگر حوصلہ مند والدہ ہیں اور والد بھی کافی ضعیف ہیں.

انکے بیہوش ہونے پر کسی نے انکو مدینہ ہاسپٹل پہنچایا جہاں انکے جان پہچان والوں میں سے کسی کی نظر پڑی اور گھر میں اطلاع دی گئ اسکے بعد گھر والے مہر ہاسپٹل کی طرف بھاگے وہاں لینے سے منع کر دیا گیا دوبارہ گھر واپس لائے پھر کچھ دیر بعد دوبارہ مہر ہاسپٹل لیکر گئے تب کہیں جاکر پٹی کی گئ گولی کچھ ایسے لگی تھی کہ گوشت بری طرح پھٹ گیا ڈاکٹر نے GTB ہاسپٹل ریفر کر دیا وہ وہاں رات کے 10-11 بجے پہنچے اور تب علاج شروع ہوا مستقل خون بہنے کی وجہ سے شدید کمزوری تھی پھر 29 فروری کو دن میں ڈسچارج ہو کر گھر آۓ اور آج ان سے ان کے گھر ہی پر ملاقات ہوئ.

جاتے جاتے انکی والدہ نے بتایا کی میں نے آپکو جامعہ کے پروٹیسٹ میں تقریر کرتے سنا ہے اور میں ایک آدھ دن کے بعد پھر جامعہ آنا شروع کرونگی اور سر پر ہاتھ پھیرتے ہوا کہا کہ آپ لوگ (جامعہ والے) جب ستاۓ گۓ تو ہم آپ کے ساتھ کھڑے تھے آج ہر جامعہ والے کو ان تمام کے ساتھ کھڑے ہونا چاہئے جن پر نارتھ دہلی میں میں ظلم ہوا ہے.
ہم انکو یہ یقین دلاتے ہوۓ کہ جامعہ والے ہر مظلوم ہر بے کس بے بس مجبور کے ساتھ کھڑے تھے اور آئندہ بھی کھڑے رینگے باہر نکل آۓ. ہمارا یہ ارادہ ہیکہ جلد ہی دوبارہ نارتھ دہلی میں مومنٹ شروع کیا جایگا.

~فواز جاوید, لقمان, معاذ,عدنان
ٹیم SIO DELHI

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Verified by MonsterInsights