انسانوں کو چھانٹنے ، کندن بنانے اور اپنے لیے مخصوص کر لینے کا ایک خدائی قانون ہے ، ایک انوکھا انداز ، ایک نرالا طریقہ۔ جس سے گزر کر انسان کو اپنے آپ کو منوانا اور اور ثابت کروانا پڑتا ہے ۔ پھر لذت پزیرائی
آزمائش کے دور میں دعا کی اہمیت کچھ اور بڑھ جاتی ہے۔ چہار جانب خوف و ہراس کی فضا اور ظلم و جور کی رت اور نفرت و انابت کاماحول ہو تو بندۂ مومن دامنِ دعا کی جانب بھاگتا ہے جہاں اسے اطمنان قلب بھی، جستجو کے طریقے بھی اور آگے بڑھنے کی…
وقت کی فراونی ہو تو خود کو لغو گفتگو، سوشل میڈیا میں مصروف کرنے یا کسی بھی طرح کے بے فائدہ کاموں میں لگ جانے سے روکنا اور وقت کا اچھا استعمال کرنا بھی صبر ہے۔
لَقَدۡ اٰتَیۡنَا لُقۡمٰنَ الۡحِکۡمَۃَ اَنِ اشۡکُرۡ لِلّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یَّشۡکُرۡ فَاِنَّمَا یَشۡکُرُ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ حَمِیۡدٌ َ
اور ہم نے یقیناً لقمان کو حکمت دی تھی کہ اللہ تعالٰی کا شکرگزار ہو کہ ہر شکر…