ماہانہ آرکائیو

September 2021

تمہارا کیا خیال ہے !

فواز جاوید خان ہر سال بقرعید کے موقع پر حضرت ابراہیم ؑ ، حضرت اسماعیل ؑ اور ان کی قربانیوں کا ذکر کیا جاتا ہے۔ ہم سب اس پورے واقعہ سے واقف ہیں کہ کس طرح حضرت ابراہیم ؑ اللہ تبارک و تعالیٰ کا حکم ملتے ہی اپنے لخت جگر ، اپنے بڑھاپے کے سہارے

شریعت کا خطاب: امت کے نام یا حاکموں کے؟

احمد ریسونی مترجم: ذوالقرنین حیدر نوٹ: فکر اسلامی کی تاریخ اور خصوصا ًجدید تاریخ کا مطالعہ کرنے والوں کے سامنے یہ بات بالکل روز روشن کی طرح عیاں ہوگی کہ اسلام کی تشریح اور خصوصاً اسلام کے اجتماعی احکام اور اسلام کے پیغام کی علمبرداری کی

سماجی تبدیلی اور دعوتی جدوجہد

جدیر ناہض درست لائحہ عمل کو تلاش کرنے میں مقاصد کی صحیح سمجھ، میدان کار کا مزاج اور بزم کے اصولوں سے واقفیت نا گزیر ہے۔زمین پر بحیثیت خلیفہ نظر دوڑائیں تو مختلف النوع موضوعات تبدیلی کا تقاضہ کرتے ہیں۔انسان کی ذات اورانسانی سماج میں بہت

سماجی تبدیلی :سماجیاتی نقطہ نظر

ڈاکٹر امتیاز احمد ’ تبدیلی (Change) ‘کا لفظ جب بھی ہم سنتے ہیں تو ہمیں کسی چیز کے تعلق سے نئے پن اور ماضی سے مختلف ہونے کا احساس ہوتا ہے۔یہ ایک مستقل ہونے والا عمل ہے۔انسان کو تبدیلی کا احساس ہو یا نہ ہو، لیکن یہ مسلسل مختلف رفتار سے جاری

نئے سماج کا خواب

عبید الرحمان نوفل سماجی تبدیلی یا سماج کی تشکیل نو کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ سماج کیا ہے؟ سماج کن بنیادوں پہ تشکیل پاتا ہے؟ سماج کے عناصر ترکیبی کیا ہیں؟ اور خصوصاً موجودہ سماج کو جس میں ہم مکمل یا جزوی تبدیلی لانا چاہتے، جاننا اور

سماجی تبدیلی اور اسلامی فکر

ذوالقرنین حیدر سماج کیا ہے اور سماجی تبدیلی کیا ہے؟ سماجی تبدیلی کو سمجھنے کے ذرائع کیا ہیں؟ سماجی تبدیلی کے عوامل کیا ہیں؟ اسلامی فکر میں تبدیلی کی کیا حیثیت ہے؟ سماجی تبدیلی میں ایک مسلمان کا ردعمل کیا ہونا چاہئے؟ فکر اسلامی کی تاریخ اس

اصلاحی کوششوں کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے سماجی تبدیلی کی سائنس کی سمجھ ضروری ہے: سید سعادت اللہ حسینی

(نوٹ : رفیق منزل کے حالیہ شمارہ کے نظر کا موضوع "سماجی تبدیلی کے خدوخال" ہے۔ اس موضوع کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کی غرض سے ادارہ رفیق منزل نے محترم امیر جماعت اسلامی ہند،جناب سید سعادت اللہ حسینی صاحب سے انٹرویو لیا۔ اس اہم انٹرویو کو

معاشرتی تبدیلی اور سماجی تحریکات

سید احمد مذکر ہر معاشرے میں کچھ رائج نظریات اور اقدار ہوتے ہیں جو اس معاشرےکے انفرادی اور اجتمائی فکر، مزاج، رویوں اور نفسیات کی توجیہ کرتے ہیں۔ جس سے اس معاشرےکے تمام معاملات ایک مخصوص ڈگر پر چلتے ہیں۔ جب ان بنیادی نظریات اور اقدار