پانڈیچیری یونیورسٹی

ایڈمن

محمد معاذ جنوبی ہند کے مردم خیز ساحلی علاقے میں واقع پانڈیچیری یونیورسٹی ۱۹۸۵ء میں مرکزی حکومتِ ہند کے ذریعے قائم کی گئی۔ اس اہم دانش گاہ کے قیام کا مقصد بنی آدم کو تاریکی سے نکال کر روشنی میں…

محمد معاذ

جنوبی ہند کے مردم خیز ساحلی علاقے میں واقع پانڈیچیری یونیورسٹی ۱۹۸۵ء میں مرکزی حکومتِ ہند کے ذریعے قائم کی گئی۔ اس اہم دانش گاہ کے قیام کا مقصد بنی آدم کو تاریکی سے نکال کر روشنی میں لانا ہے تاکہ وہ ایک طرف خود اپنے آپ سے روبرو ہوسکے تو دوسری جانب اسرارِ کائنات سے واقفیت حاصل کرلے۔ اس مرکزی تعلیمی ادارے کی حیثیت ایک Collegiative University کی ہے جس کے تحت انڈمان نکوبار، لکش دیپ اور پانڈیچیری کے کالج آتے ہیں۔

فی الوقت اس یونیورسٹی سے منظور شدہ کالجوں میں پڑھنے والے طلباء کی کل تعداد ۵۰۰۰۰ تک ہے جن میں دس ہزار طلباء فاصلاتی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ تقریباً ۶۵۰۰ طلباء یونیورسٹی کیمپس میں زیر تعلیم ہیں۔

دیگر مرکزی یونیورسٹیوں کی طرح پانڈیچیری یونیورسٹی میں بھی ریسرچ اور تدریس دونوں ہی میدانوں میں کام کیے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی سے منظور شدہ کالجز Puducherry، Karaikol، Mahe، Yanam اور انڈمان ونکوبار جزائر میں قائم ہیں۔ فی الوقت یونیورسٹی میں ہندوستان کے سبھی علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء زیرِ تعلیم ہیں۔ گیارہویں پنج سالہ منصوبہ کے بعد یہاں طالبات کے لیے مفت دارالاقامہ ، معذور طلباء کے لے مفت تعلیم اور مفت دارالاقامہ کا نظم کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں بینائی سے محروم طلباء کے لیے اسپیشل دارالمطالعہ کی سہولت بھی یہاں موجود ہے۔ یونیورسٹی احاطہ کی تمام عمارتیں معذور طلباء کی پریشانیوں کے مدِنظر معذوروں کے لیے موزوں ہیں۔

محلِ وقوع
یونیورسٹی کیمپس تقریباً ۷۸۰ ایکڑ کے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ شہر چنئی سے یونیورسٹی تک کا فاصلہ ۱۶۸ کلومیٹر ہے۔

لائبریری
یونیورسٹی کی لائبریری کا نام آنند رنگا پلائی ہے جو کہ ستمبر ۱۹۸۶ء میں قائم کی گئی تھی۔ موجودہ لائبریری کی عمارت ۱۹۹۰ء میں تعمیر کی گئی۔ اس وسیع وعریض لائبریری میں ۱۷۵۰۰۰ کتابوں کا ذخیرہ ہے اور ۱۰۰۰۰ رسائل وجرائد مجلد شکل میں اہلِ ذوق کی تسکین کا سامان کرتے ہیں۔

کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن
یونیورسٹی کے احاطے میں Puduvai Vaani کے نام سے ایک ریڈیو اسٹیشن قائم ہے۔ اس اسٹیشن کوU.G.C.کی مدد سے قائم کیا گیا تھا۔ یہ ریڈیو اسٹیشن FM 107.8 MHzپر کام کرتا ہے۔ اس کا دائرہ ابلاغ ـ۲۰ مربع کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ Puduvai Vaaniکو قائم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کے اندر زندگی اور ماحول کو بدلنے کا حوصلہ پیدا کیا جائے۔ ساتھ ہی انہیں تعلیم، معرفت اور معلومات عامہ فراہم کی جائیں تاکہ ان کے اندر بیداری پیدا ہوسکے۔ خواتین میں بیداری اور انہیں خود مختاری عطا کرنا، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا فروغ، صحت اور تعلیم وغیرہ کے میدانوں میں Puduvai Vaaniاہم خدمات انجام دے رہا ہے۔

اس ریڈیو اسٹیشن کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ کیمپس میں موجود طلباء کی مخفی صلاحیتوں کو بے حجاب کیا جائے اور انہیں پروان چڑھایا جائے۔ C.R.S.کے پلیٹ فارم سے یونیورسٹی کے دیگر شعبوں کے طلباء بھی سماج اور کمیونٹی کے لیے پروگرام تخلیق کرکے نشر کرسکتے ہیں۔

سبرامنیم بھارتی اسکول برائے تمل زبان و ادب
اس اسکول کے تحت تمل زبان و ادب سے متعلق اعلیٰ تعلیم کا نظم ہے۔
اسکول آف مینجمنٹ
اس اسکول کے تحت درج ذیل شعبے آتے ہیں:
1. Department of Management Studies
2. Department of Commerce
3. Department of Economics
4. Department of Tourism Studies
5. Department of Banking Technology
6. Department of International Business
Karaikal Campus:
1. Department of Management
2. Department of Commerce

رامانجن اسکول آف میتھ میٹکل سائنس
اس اسکول کے تحت درج ذیل شعبوں میں اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ کے مواقع مہیا ہیں:
1. Department of Mathematics
2. Department of Statistics

اسکول آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
اس اسکول کے تحت انجینئرنگ اور ٹکنالوجی کے میدانوں میں تکنیکی مہارت اور ریسرچ کے مواقع موجود ہیں۔ درج ذیل شاخوں میں انجینئرنگ کے کورسس میں داخلہ لیا جاسکتا ہے:
1. Computer Science and Engineering
2. Electronics Enggineering
3.Center for Pollution Control and Environmental Eng
4. Geological Technology

اسکول آف فیزیکل، کیمیکل اور اپلائیڈ سائنس
اس اسکول کے تحت درج ذیل شعبے سائنس کے میدانوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں:
1. Department of Physics
2. Department of Chemistry
3. Department of Earh Sciences
4. Department of Applied Psychology

اسکول آف لائف سائنس
اس اسکول کے تحت درج ذیل مضامین اور شعبہ علم میں اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ کے مواقع حاصل ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر پیشہ وارانہ نوعیت کے ہیں:
1. Biochemistry and Melecular Biology
2. Biotechnology
3. Ocean Studies and Environmental Science
4. Coastal Disaster Management
5. Food Science and Technology
6. Centre for Bioinformatics (BIF)
7. Deparment of Micro Biology

اسکول آف ہیومینٹیز
اس اسکول کے تحت درج ذیل زبانوں اور دیگر مضامین کی تعلیم کا نظم ہے:
1. English and Camparative Literature
2. French
3. Hindi
4. Sanskirit
5. Philosophy
6. Physical Education and Sports
7. Escande Chair in Asian Christian Studies

اسکول آف سوشل سائنس اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز
اس اسکول کے تحت درج ذیل مضامین میں پیشہ وارانہ، اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ کے مواقع حاصل ہیں۔ اس اسکول کے تحت دو مراکز اور ایک انسٹی ٹیوٹ بھی قائم ہے:
1. Anthropology
2. Archaelogy
3. History
4. Politics and International Studies
5. Social Work
6. Sociology
7. Centre for Woman’s Studies
8. Madanjeet Singh Institute of South Asia Regional Cooperation Centre for South Asian Studies
9. Centre for Study of Social Exclusion and Inclusive Policy

اسکول آف ایجوکیشن
اس اسکول کے تحت تعلیم و تدریس کے میدانوں میں پیشہ وارانہ اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ کے مواقع موجود ہیں۔ اس اسکول کے تحت ایک مرکز برائے تعلیم بالغاں (Centre for Adult and Continuing Education)بھی قائم ہے۔

اسکول آف میڈیا اینڈ کمیونیکشن
اس اسکول کے تحت لائبریری اور انفارمیشن سائنس سے متعلق کورسس میں داخلہ لیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں میڈیا سے دلچسپی رکھنے والے طلباء کے لیے یہاں Department of Electronics Media and Mass Communication بھی قائم ہے جو کہ پیشہ ورانہ کورسس اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرتا ہے۔

مدن جیت اسکول آف گرین انرجی ٹیکنالوجیز
اس اسکول کے تحت دو مراکز قائم ہیں جو کہ سائنس کے میدان میں جدید علوم سے روشناس کراتے ہیں یہ مراکز درج ذیل ہیں:
1. Centre for Nano Science and Technology
2. Centre for Green Energy Technology

سینٹرل انسٹرومینٹل فیسلٹی
سینٹرل انسٹرومینٹل فیسلٹی کا قیام UGCپلان اسکیم کے تحت ۱۹۹۲ میں کیا گیا۔ اس اسکیم کا مقصد سائنسی آلات کی مرمت اور سروسنگ ہے۔ سال ۲۰۰۵ء میں اس مرکز کو اسکول آف کیمیکل، فزیکل اور اپلائڈ سائنس کے تحت کردیا گیا۔ علاوہ ازیں ورکشاپ کی سہولت کا اضافہ بھی کردیا گیا۔ اس سینٹر کے تین ذیلی مراکز قائم ہیں یعنی
1. Mechanical Shop
2. Glass Blowing Shop
3. Electronic Shop

پانڈیچیری یونیورسٹی جنوبی ہند کی ان چند یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے، جہاں کثرت میں وحدت کا منظرنامہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ یہاں ایک طالب علم اپنی شخصیت کے ہمہ جہتی ارتقاء کے مواقع پاتا ہے اور اپنی مخفی صلاحیتوں کو پہچان کر انہیں مزید سنوارنے کی فکر کرتا ہے۔

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں