آئیے خواب کی تعبیر کریں
اپنا گھر آپ ہی تعمیر کریں
وہ جو احسان کیے جاتے ہیں
عین ممکن ہے کہ تقصیر کریں
چاند تاروں پہ پہنچ سے بہتر
اپنی دنیا ہی کی تسخیر کریں
رامش ورنگ کے قبضے میں سہی
پر نکلنے کی تو تدبیر کریں
دکھ پہنچ جائے اگر اپنوں سے
خود ہی اچھی کوئی تفسیر کریں
ہم نہیں سر کو جھکانے والے
اپنے ماتھے پہ یہ تحریر کریں
آؤ مل جل کے کریں کوشش تو
دل کی آواز کو تصویر کریں
غیر کوئی بھی نہیں ہے ہم میں
بس اسی بات کی تشہیر کریں
برف سینے کی پگھل جائے گی
آؤ پھر نالہ شب گیر کریں
محمد امین احسن، اعظم گڑھ۔یوپی