مارنے والے ہیلمٹ لگائے ہوۓ تھے

ایڈمن

یہ سراج الدین صاحب ہیں 24 تاریخ کو جب یہ پرانی دہلی سے کام کرکے واپس آرہے تھے تو گھونڈہ چوک پر 100-150 کی بھیڑ نے انکو گھیر لیا داڑھی کھینچنے سے شروعات ہوئ اور پھر بدترین طریقے سے مارا انکے ہاتھ میں کافی گہرا زخم آیا ہے. کان بھی زخمی ہے پیر اور کمر پر نیلے داغ پڑے ہوئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ ” وہ مجھے جان سے ہی مارنے کے درپے تھے لیکن کسی نے کہا کہ جتنا مارا ہے ٹھیک ہے لیکن اب چھوڑ دو تو کہیں حالت میری جان بچی”. مارنے والے ہیلمٹ لگائے ہوۓ تھے لوہے کے راڈ انکے ہاتھ میں تھے اور نام پوچھ کر کپڑے اتروا کر ہنومان چالیسہ پڑھوا کر لوگوں کو زدوکوب کر رہے تھے.

~فواز, معاذ, لقمان
ٹیم SIO DELHI

مارچ 2020

مزید

حالیہ شمارہ

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں

فلسطینی مزاحمت

شمارہ پڑھیں