ایس آئی او کا طلبہ مدارس کے لئے کل ہند مسابقہ’تفوق‘

ایڈمن

ہندوستان میں مسلم طلبہ اور نوجوانوں کی سب سے بڑی تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او)اسلامی علوم کے شائقین اور مدارس کے طلبہ کے لئے ’تفوق‘ کے عنوان سے 14-15ستمبر کو علی گڑھ میں ایک کل ہند مسابقہ کا انعقادکررہی ہے۔


ایس آئی او کے نیشنل سکریٹری توصیف احمد نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ مدراس کے طلبہ کے لئے یہ تنظیم ریاستی سطح پر مختلف مسابقاتی پروگرام کرتی رہی ہے تاہم پہلی مرتبہ کل ہند سطح پر ’تفوق‘ کے نام سے یہ مسابقہ منعقد کیا جارہا ہے۔ اس میں پانچ سو سے زائد طلبہ حصہ لیں گے۔اس سے طلبہ کو اپنی صلاحیتوں کو ابھارنے کا موقع ملے گا۔


انہوں نے بتایا کہ ایس آئی او مدارس میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم کو شامل کرنے کے حق میں ہے ۔اس نے پانچ سو مدراس کا ایک سروے کیا تھا جس کی رپورٹ حکومت اور اقلیتی امور کی وزارت کو بھی پیش کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ اس رپورٹ کی بعض سفارشات کو کرناٹک حکومت نے اپنی تعلیمی پالیسی میں شامل بھی کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مدراس جامد تعلیمی ادارہ نہ رہیں بلکہ وہ اپنے شاندار ماضی کی طرح تخلیقی علمی اور تربیتی مرکز کی طرح کام کریں۔


پروگرام کے کنوینر مولانا عبدالودود نے بتایا کہ ’تفوق‘ کے تحت حفظ و تجوید، ڈیبیٹ، مضمون نگاری اور کوئز کے مقابلے ہوں گے جس میں شرکت کے لئے دس ستمبر تک ایس آئی او کی ویب سائٹ پر آن لائن رجسٹریشن کرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقابلے میں اول ، دوم اور سوم مقامات حاصل کرنے والے طلبہ کو بالترتيب پچیس، پندرہ اور دس ہزار روپے کے نقد انعامات دیے جائیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس مقابلہ میں دارالعلوم دیوبند، ندوۃ العلماء لکھنؤ، جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ سمیت تمام بڑے مدارس کے طلبہ حصہ لیں گے۔


اس موقع پر ریڈینس ویکلی کے چیف ایڈیٹر اعجاز احمد اسلم صاحب نے کہا کہ مدراس کے سلسلے میں اہل وطن میں بہت ساری غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں انہیں دور کرنے کی ضرورت ہے اور مدارس کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ سماج کے تمام طبقے کوساتھ لے کر چلا جائے.

ستمبر 2018

مزید

حالیہ شمارہ

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں

فلسطینی مزاحمت

شمارہ پڑھیں