مارک زکربرگ نے جو انقلاب سوشل میڈیا میں برپا کیا وہ محض انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مشتمل اسکِل سیٹ سے ناممکن تھا۔ مارک زکربرگ کو درکار تھا انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ علمِ سماجیات اور انسانی نفسیات کا گہرا علم۔ ان مختلف علوم کے ارتباط(Co-relation) سے وجود میں آیا فیس بُک۔ اسی طرح اسٹیو جابس کو لوگ ایپّل کمپنی کے بانی کے طور پر جانتے ہیں۔ لیکن اسٹیو جابس کو اسٹیو جابس بنانے میں میکن ٹوش کمپیوٹر میں موجود خطاطی کے فن پاروں کا بڑا دخل ہے۔ دراصل میکن ٹوش کمپیوٹر سے پہلے کمپیوٹر میں مختلف فونٹس کی سہولت نہیں تھی۔ اسٹیوجابس نے اپنے کالج کے زمانے میں ڈراپ آؤٹ ہونے سے پہلے ذاتی دلچسپی کی بنیاد پر انگریزی زبان کی خطاطی کلاسیس میں شرکت کی۔ انہی خوبصورت فونٹس کا استعمال اسٹیو جابس نے کمپیوٹرس میں متعارف کروایا جس نےڈیجیٹل دنیا میں انقلاب برپا کردیا۔
مذکورہ بالا دونوں واقعات سے اندازہ ہوتا ہے کہ مختلف علوم میں ارتباط یا interdisciplinary اپروچ سے تخلیقی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہےاور زمانے کو درکار صلاحیتوں سے طلبہ لیس ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی جدید پیچیدہ عصری چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت و قابلیت اپنے اندر پیدا کرپاتے ہیں۔
اسی پس منظر میں یو جی سی ( UGC )نے بیک وقت ایک سے زائد ڈگریوں کے حصول کو ممکن بنادیا ہے۔اب آپ بیک وقت مارکیٹنگ اور فائنانس یا آئی ٹی اور معاشیات میں ڈگری حاصل کر سکتے ہیں۔جن کی مدد سے طلبہ کاوقت بچے گا اور اسکِل سیٹ میں بھی قابل قدر اضافہ ہوگا۔اسی طرح آپ اپنے ذاتی رحجانات کے مطابق اپنی ڈگریوں میں مطابقت پیدا کرسکتے ہیں اور مختلف میدانوں میں بیک وقت اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھا سکتے ہیں۔
علوم میں ہو رہے روز بروز اضافے نے مختلف علوم کی حد بندیوں کو توڑ کر انٹر ڈسی پلینری انداز میں عالمی سطح پرتحصیل علم کے جذبہ کو فروغ دیا ہے۔ انسانی زندگی کے پیچیدہ مسائل کو حل کر نے کے لئے ایک ہی میدانِ علم میں اختصاص کے ساتھ دیگر علوم سے استفادہ و اطلاق کی صلاحیت اکیسویں صدی کی اہم ترین صلاحیت قرار پائی ہے۔
آئیے ہم یو جی سی کے اس اہم فیصلے کو تفصیل سے سمجھیں اور اس سے خاطر خواہ فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
نئی قومی تعلیمی پالیسی نے ملٹی ڈسی پلینری (Multidisciplinary)اپروچ اختیار کیا ہے۔اسی پس منظر میں یو جی سی نے بیک وقت دو ڈگریوں کے حصول کی اجازت دی ہے۔یو جی سی کی جانب سے اس سے پہلے 2012ء میں اعلان کیا گیا تھاپھر 2016ء میں اصلاحات کا اعلان کیا گیا اور اب 2025ء میں ملکی و بیرونِ ملک یونیورسٹیز کے اشتراک سے بیک وقت مختلف ڈگریوں کے حصول کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
ڈبل ڈگری پروگرام
اس پروگرام کے مطابق طالب علم بیک وقت ایک ہی یونیورسٹی سے یا دو مختلف یونیورسٹیوں سے یا دو مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں سے بھی دو ڈگریاں حاصل کرسکتا ہے۔ یہ دونوں ڈگریاں ایک ہی مضمون یا مختلف مضامین پر مشتمل ہو سکتی ہیں۔اس کا مفہوم یہ ہے کہ اب آپ بی۔ بی۔اے کی ڈگری کے ساتھ بی۔ اے جرنلزم کی ڈگری بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
فی الحال یو جی سی کے ذریعے ڈبل ڈگری پروگرام کا نفاذ ابھی ابھی شروع ہو اہے اس لئے مختلف یونیورسٹیز و ادارے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ اس لئے طلبہ کو چاہیئے کہ وہ داخلے سے پہلے متعلقہ یونیورسٹی یا ادارہ سے مکمل معلومات حاصل کرلیں۔
مثلاً، آئی آئی ٹی بمبئی ((IIT BOMBAY ملک کا ایک منفرد و مایہ ناز ادارہ ہے۔ تادم ِ تحریر فی الحال یہاں ڈبل ڈگری پروگرام صرف الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ ہی میں دستیاب ہے۔اس کے علاوہ اسی ادارہ میں انڈر گریجویٹ کورسیس میں زیرتعلیم طلبہ انٹر ڈسی پلینری ڈبل ڈگری پروگرام میں شامل ہو سکتے ہیں۔ جس میں بی ٹیک کے ساتھ ایم بی اے/ایم ایس سی/ایم ٹیک کی ڈگری محض پانچ سالوں میں مکمل کی جاسکتی ہے۔
اس طرح ہر یونیورسٹی اور ادارے سے دستیاب کورسیس کی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔
بیک وقت مختلف ڈگریوں کے حصول کے سلسلے میں یوجی سی کے رہنمایانہ خطوط
طالب علم آف لائن موڈ سے بیک وقت دوڈگریاں حاصل کرسکتا ہے بہ شرط یہ کہ دونوں کورسوں کی کلاسوں کے اوقات مختلف ہوں۔
طالب علم درج ذیل طرز تعلیم Mode سے تعلیم حاصل کر سکتا ہے۔
الف)دو فل ٹائم آف لائن کورسیس۔
ب) ایک فل ٹائم آف لائن کورس اور دوسرا کورس فل ٹائم آن لائن یا فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعے۔
ج) دونوں کورسیس آن لائن یا فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعے۔
یہ تمام کورسیس یو جی سی یا حکومتِ ہند کے ذریعے منظور شدہ اداروں اور صرف گریجوٹ یا پوسٹ گریجوٹ(UG/PG) سطح کے ہونے چاہئے۔ پی ایچ ڈی کورس ڈبل ڈگری پروگرام کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
UGC نے درجِ ذیل تین اقسام کے کورسس کو منظوری دی ہے۔
1۔ ڈبل ڈگری: جس میں دو کالجوں سے دو مختلف ڈگریاں حاصل کی جاسکیں گی۔
2۔ جوائنٹ ڈگری: اس قسم کے پروگرام میں نصاب دو مختلف یونیورسٹیوں (بھارتی اور بیرون ملک) کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیا ر کیا جاتا ہے۔ کورس مکمل ہونے کے بعد ایک سرٹیفیکٹ پر دونوں یونیورسٹیز کی جانب سے جوائنٹ ڈگری دی جائے گی۔
3۔ : Twinning Degree اس پروگرام میں نصاب کا کچھ حصّہ انڈین یونیورسٹی سے اور بقیہ حصّہ بیرون ملک یونیورسٹی سے مکمل کیا جائے گا۔ لیکن شرط یہ ہےکہ بیرون ملک کی یونیورسٹی کا کریڈٹ اسکور 30 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
یو جی سی کے اس فیصلے کی وجہ سے بھارتی طلبہ کوعالمی سطح پر بیرون ملک یونیورسٹیوں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔ اور عالمی سطح پر بہتر تعلیم کے مواقع حاصل ہوں گے۔
کچھ اہم ہدایات
1۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جن کورسوں میں آپ میں داخلہ لے رہے ہیں وہ UGC-DEB سے منظور شدہ ہوں۔
2۔ دو آف لائن کورسوں کی کلاسوں کے اوقات مختلف ہوں۔
3۔ نصاب کی تکمیل اور امتحان کی تیاری کے لیے دونوں کورسوں کے لیے وقت کی مناسب منصوبہ بندی کریں۔
4۔ دوران اسٹڈی دونوں کورسوں کی تکمیل میں آپ تناؤ محسوس کرسکتے ہیں۔ لہٰذاوقت پر تمام نصابی سرگرمیوں کو مکمل کریں۔
5۔ داخلہ کے بعد کالج کی تبدیلی ممکن نہیں اس لئے، کالج کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔
6۔ ڈبل ڈگری اور ڈبل میجر پروگرامز مختلف ہیں، دونوں میں کنفیوژ نہ ہو ں۔ڈبل ڈگری دومختلف ڈگریوں کا بیک وقت حاصل کرنا ہے۔ جبکہ ڈبل میجرمیں دو مختلف اسپیشلائیزیشن کے ساتھ ایک ہی ڈگری حاصل ہوتی ہے۔
7۔ یو جی سی کے قوانین و شرائط کی پاسداری نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے کچھ کورسوں پر کچھ وقفہ کے لیے یو جی سی کی جانب سے پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ (جیسے فروری 2023ء کو یو جی سی نے نرسی مونجی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیس (NMIMS) کے آن لائن کورسیس پر پابندی عائد کردی تھی اور اگست 2024ء کو یہ پابندی اُٹھا لی گئی۔ لیکن اس دوران میں آف لائن کورسیس پر کوئی پابندی نہیں تھی۔ اس لئے کسی بھی ادارے میں داخلے سے پہلے آن لائن اور آف لائن کورسیس کی مکمل معلومات حاصل کریں۔
ڈبل ڈگری پروگرام فراہم کرنے والے چند اہم ادارے
آئیے اب ہم ان کچھ اہم اداروں اور کورسس کی فہرست پر نظر ڈالیں جو ڈبل ڈگری پروگرام فراہم کر رہے ہیں۔
ادارے
پیش کیے جارہے کورس
آئی آئی ٹی بمبئی
انجینئرنگ کی مختلف شاخوں میں بی ٹیک+ایم ٹیک ڈیول (dual) ڈگری
آئی آئی ٹی دہلی
بی ٹیک+ایم ٹیک کی شکل میں ڈیول ڈگری
آئی آئی ٹی مدراس
انجینئرنگ کی مختلف شاخوں میں بی ٹیک+ایم ٹیک (integrated) پروگرام
آئی آئی ٹی کان پور
انجینئرنگ کی مختلف شاخوں میں بی ٹیک+ایم ٹیک ڈیول ڈگری پروگرام
آئی آئی ٹی کھرگ پور
بی ٹیک+ایم ٹیک اور بی ایس + ایم ایس اِنٹی گریٹڈ پروگرام
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (IISc)، بنگلور
اِنٹی گریٹڈ بی ایس سی + ایم ایس سی (انجینئرنگ) پروگرام، جو تحقیق پر مبنی نصاب اور تخلیقیت پر زور کی وجہ سے کافی مشہور ہے۔
BITS Pilani
بی ٹیک+ایم ٹیک اور بی ای +ایم ایس ڈیول ڈگری پروگرام ، جو اپنی ارتجائیت اور ماہر اساتذہ کے لیے جانا جاتا ہے۔ BITS کی گوا اور حیدر آباد میں موجودہ شاخیں بھی یہ پروگرام آفر کرتی ہیں۔
یونیورسٹی آف دہلی
دہلی یونیورسٹی مختلف اِنٹی گریٹڈ ڈیول ڈگری پروگرام آفر کرتی ہیں، بالخصوص لاء( بی اے، ایل ایل بی)، بزنس ایڈمنسٹریشن(بی بی اے + ایم بی اے) اور ٹکنالوجی کے مضامین میں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی(NITs)
این آئی ٹی ترِچی، این آئی ٹی ورنگل اور این آئی ٹی سُرتکل انجینئرنگ کی مختلف شاخوں میں بی ٹیک+ایم ٹیک ڈیول ڈگری پروگرام پیش کرتے ہیں
نیشنل لاء یونیورسٹیز(NLUs)
ہندوستان کی اکثر لاء یونیورسٹیاں جیسے این ایل یو دہلی، NLSIU بنگلور، NALSAR حیدر آباد، بی اے۔ایل ایل بی یا بی بی اے۔ایل ایل بی جیسے اِنٹی گریٹڈ ڈیول ڈگری پروگرام آفر کرتے ہیں
جامعہ ملیہ اسلامیہ ، نئی دہلی
مختلف مضامین میں بی ٹیک+ایم ٹیک، بی اے+ایم اے اور بی بی اے + ایم بی اے جیسے ڈیول ڈگری پروگرام
وی آئی ٹی(VIT) یونیورسٹی، ویلور
انجینئرنگ کی مختلف شاخوں میں بی ٹیک+ایم ٹیک ڈیول ڈگری پروگرام
شیو نادر یونیورسٹی
بی ٹیک+ایم ٹیک ڈیول ڈگری پروگرام(تحقیق و اختراع پر خصوصی توجہ کے ساتھ)
امیٹی(Amity) یونیورسٹی
ملک بھر میں موجود امیٹی یونیورسٹی کے مختلف کیمپسوں میں میں بی ٹیک+ایم ٹیک، بی بی اے + ایم بی اے جیسے ڈیول ڈگری پروگرام آفر کیے جاتے ہیں
اوپن اور فاصلاتی تعلیم فراہم کرنے والے اہم ادارے
1۔ اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی
2۔ سکِم منی پال یونیورسٹی
3۔ سمبائسس سنٹر آف ڈسٹنس لرننگ
4۔ امیٹی یونیورسٹی آن لائن
5۔ یونیورسٹی آف مدراس ۔ انسٹی ٹیوٹ آف ڈسٹنس ایجوکیشن
6۔ یونیورسٹی آف دہلی۔ اسکول آف اوپن لرننگ
7۔ نالندہ یونیورسٹی (hybrid اور ڈسٹنس لرننگ)
8۔ Institute of Chartered Financial Analysts of India (ICFAI) University
9۔ مانَو رچنا (Manav Rachna) یونیورسٹی
10۔ پونے یونیورسٹی ۔ فاصلاتی تعلیم
(مضمون نگار، الفلاح ہائی اسکول ممبئی میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے اور یونیورسٹی آف مم
بئی سے طبیعات میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں)