ورنگل میں معصوم بچی کی عصمت دری معاملے میں ایس آئی او کا فوری کاروائی کا مطالبہ، سماج کے “اخلاقی احتساب” کی ضرورت پر زور
جناب لبید شافی( کل ہند صدر، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا) نے تلنگانہ کے ورنگل میں نو ماہ کی بچی کی عصمت دری اور بہیمانہ قتل کے واقعہ پر شدید رنج اور افسوس کا اظہار کیا.
لبید شافی نے کہا کہ “خواتین کے خلاف جرائم میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہونے لگا ہے اور حالیہ دنوں میں چند واقعات ایسے رونما ہوئے ہیں جو بربریت کی اسفل ترین مثال ہیں. ورنگل میں نو ماہ کی بچی کی عصمت دری کا سانحہ انتہائی افسوس ناک ہے. اس معاملے میں فوری طور پر انصاف فراہم کیا جانا چاہیے. لیکن ان واقعات پر کاروائی کے ساتھ ساتھ ہمیں ایک مہذب سماج کا شہری ہونے کی حیثیت سے اپنی ثقافت اور سماجی نظام کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے جو اس طرح کے واقعات، وقفے وقفے سے رونما ہونے کے مواقع فراہم کرتا ہے.”
جب ایس آئی او کے سماجی کارکنوں نے ورنگل میں متاثرہ بچی کے والد سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر کی چھت پر سورہے تھے تبھی ان کی بچی اچانک غائب ہوگئی. تلاش کرنے پر والدین نے بچی کو مجرم کے ساتھ پایا. بچی کو فورا اسپتال میں داخل کیا گیا اور مجرم کو پولس کے حوالے کیا گیا. حصول انصاف کے سلسلے میں ایس آئی او کے مقامی کارکنوں نے متاثرہ کے اہل خانہ کو ہر ممکن تعاون کا تیقن دیا.
لبید شافی نے مزید کہا کہ ” اس قسم کے حادثات میں جلد از جلد انصاف فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ موجودہ نظام انصاف میں اصلاحات کی جائیں. محض لاء اینڈ آرڈر سے اس طرح کے مسائل کا سد باب ممکن نہیں ہے. علاوہ از ایں اس وقت ہمارے سماج کے “اخلاقی احتساب” کی بھی سخت ضرورت ہے. خواتین کے عز و وقار کے حوالے سے جو اقدار ہم اپنے نو عمروں میں منتقل کررہے ہیں ان پر بھی نظر ثانی کی ضرورت ہے.”
شعبہ ذرائع ابلاغ، ایس ائی او آف انڈیا
سید احمد علی
( قومی سکریٹری، ایس آئی او آف انڈیا)
ای میل کریں:
[email protected]