اشفاق علی ایک پارٹ ٹائم طالب کا کیمپس میں داخلہ بغیر کسی مناسب وجہ کے روک دینا افلو انتظامیہ کا اپنے ہی طالب علم کے خلاف ایک سخت اور نازیبا رویہ ہے. یہ گزشتہ تین سال میں ہوئے اسی طرح کے پر تشدد واقعات میں سے ایک ہے. تقریباً نو ذہین طالب علم افلو انتظامیہ کا نشانہ بنے اور ان کے اعلی تعلیم کے مواقع کو مختلف طریقوں سے روک دیا گیا. بعض طلبہ کے ایڈمیشن، داخلے کے ضوابط پر عمل کرنے اور داخلے کے لیے منتخب ہوجانے کے باوجود روک دیے گئے اور بعض کے داخلہ امتحان کے لیے جاری اجازت نامے بھی روک دیے گئے. طلبہ کے خلاف اس طرح کے عجیب و غریب اقدامات سابق وائس چانسلر اور پراکٹر کے ذریعہ کیے جارہے ہیں.
اشفاق سکیورٹی اسٹاف سے کیمپس میں اپنے داخلے پر پابندی کے سلسلے میں جانکاری لینے آیا تھا، اس سے صحیح طریقے سے گفتگو بھی نہیں کی گئی اور پراکٹر نے اس سے ملنے سے انکار کر دیا.
یہ واضح طور پر کچھ طلبہ کے خلاف منظم اور نشان ذد حملہ ہے. اس معاملے کی سنجیدگی کا اندازہ اس حقیقت سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر طلبہ دلت، مسلم طبقے سے متعلق تھے اور سیاسی طور پر متحرک تھے.
ایس آئی او کے صدر تنظیم برادر نحاس مالا نے کہا کہ ایس آئی او طلبہ کے خلاف افلو انتظامیہ کے نازیبا رویے کی مخالفت کرتی ہے. ایس آئی او پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ طلبہ کی شکایتوں کی جلد از جلد تلافی کی جائے ورنہ ایس آئی او قانونی لڑائی کے ساتھ ساتھ ایک عوامی مہم کا آغاز کرے گی.
سید اظہرالدین
مرکزی سکریٹری
ایس آئی او آف انڈیا