انتخابی موسم میں ٹوئٹر پر ایک تعمیری ہاش ٹیگ

ایڈمن

انتخابات کے ایک گرم موسم میں جہاں مختلف سیاسی جماعتیں، ان کے قائدین اور ان کے شائقین ایک دوسرے پر لفظی جنگ چھیڑے ہوئے ہوتے ہیں اور ہندو مسلم کی بحث چلائی جاتی ہے وہیں کچھ طلبہ نے ٹوئٹر پر…

انتخابات کے ایک گرم موسم میں جہاں مختلف سیاسی جماعتیں، ان کے قائدین اور ان کے شائقین ایک دوسرے پر لفظی جنگ چھیڑے ہوئے ہوتے ہیں اور ہندو مسلم کی بحث چلائی جاتی ہے وہیں کچھ طلبہ نے ٹوئٹر پر ایک تعمیری ہاش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا حلقہ تلنگانہ کی جانب سے انتخابات کے تناظر میں ایک اہم مہم “ہم عوام۔ سماجی دھارے کے محافظ” کے عنوان سے منائی جارہی ہے، انتخابات سے قبل سماجی ماحول انتہائی حساس ہوجاتا ہے، ہندو مسلم مباحثہ کے ذریعہ مذہبی تفریق کو فروغ دیا جاتا ہے، سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کی خاطر سماجی عناصر کا استحصال کرتے ہیں اور عوام بھی اس گہما گہمی میں ملک کی یکجہتی اور کثرت میں وحدت کو بھول کر ان مفاد پرست سیاسی جماعتوں کے دلکش و پُر فریب نعروں کا حصہ بن جاتی ہے۔ 


ایسے میں میڈیا کا کردار بھی بڑا نقصاندہ ہوگیا ہے وہ بھی سوائے ہندو مسلم بحث کے کوئی اور کام کرنے کو تیار نہیں ہے، ان حالات میں ملک کی سب سے بڑی منظم طلبہ تنظیم ایس آئی او نے طئے کیا کہ وہ الیکشن سے قبل عوام کو یہ احساس دلائیں کہ وہ ان پُر فریب نعروں کا حصہ نہ بنیں اور ملک کی تعمیر میں حصہ لیں اور ان تخریب کاری جیسے کاموں سے دور رہیں۔ اسی سلسلہ میں ایک مہم #WeThePeople کے ہاش ٹیگ سے چلائی گئی جس میں ملک کے مختلف گوشوں سے طلبہ نے حصہ لیتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین (ریاستی صدر ایس آئی او) نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہا ” ہماری دعوت ‘ائے میرے لوگوں’ اور ہمارا طریقہ’ہم سب عوام’ایس آئی او تلنگانہ سماجی دھارے کا تحفظ کررہی ہے”۔

https://twitter.com/AbulMumin/status/1113500551679844352

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں