ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جائے – تنظیم ابنائے مدارس دیوبند

0

ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جائے.دیوبند کے کینڈل مارچ و دستخطی مہم میں سیکڑوں کی تعداد میں اہلیان شہر و طلباء کی شرکت، یک آواز ہوکر پھانسی کامطالبہ

(دیوبند 1 دسمبر) ملک میں خواتین کے خلاف ہورہی جنسی زیادتیوں کے سدباب کے لئے دیوبند کے عوام نے بلا تفریق مذہب و ملت سخت قانونی سازی کے لئے آج آواز بلند کی ۔ہاتھوں میں کینڈل لیکر احتجاجی نعروں پر مشتمل تختیوں کے ساتھ دیوبند شہر کی سرکردہ شخصیات اور بڑی تعداد میں طلباء،علماءاور  نوجوان  اسپرنگ ڈیل پبلک اسکول نزد مسجد رشید پر جمع ہوئے اور وہاں سے ایک خاموش جلوس کی شکل میں خانقاہ پولیس چوکی پہنچے اور ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ ہند کو روانہ کیا،

 اس موقعہ پر تنظیم ابنائے مدارس کے بانی مہدی حسن عینی قاسمی  نے کہا کہ ملک میں گذشتہ کچھ مہینوں سے آبرو ریزی کے واقعات میں جس طرح سے اضافہ ہوا ہے اور اجتماعی طور پر دلتوں ،اقلیتوں اور دوسری کمیونٹی کی معصوم بچیوں کے ساتھ جس طرح سے ظلم کے حادثات ہورہے ہیں وہ ہمارے ملک کی تہذیب پر ایک بدنما داغ ہی،گزشتہ دنوں  حیدرآباد کی ڈاکٹر پرینکا ریڈی سمیت کئ بچیاں ہوس پرستوں کا شکار بنی ہیں،ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے ساتھ 4 لوگوں نے پہلے اجتماعی آبروریزی کی پھر انہیں زندہ جلادیا گیا،کل تامل ناڈو میں بھی ایک بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد اسے زندہ جلادیا گیا،

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ہمارے ملک میں ہر پندرہ منٹ میں ایک، ہر گھنٹے میں چار اور ہر دن میں 95؍آبرو ریزی کے واقعات ہو تے ہیں جن میں عام طور پر شکار ہونے والی معصوم بچیاں ہوتی ہیں جنہیں ریپ کے سلسلے میں صفر کا بھی علم نہیں ہوتا لیکن اس کے باوجود عرصہ دراز تک ٹرائل کا سلسلہ چلتا ہے اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی معصوموں کی روحیں انصاف کی لئے بھٹکتی رہتی ہیں اس لئے آج ہمارا مرکزی وزارتوں بالخصوص محترمہ اسمرتی ایرانی وزیر برائے خواتین و اطفال اور وزیر قانون روی شنکر پرساد سے یہ مطالبہ ہے کہ پاکسو ایکٹ بل کو ترمیم کرکے دونوں ایوانوں میں پیش کریں اور تیس دن کے اندر اندر ریپ کے مجرموں کو سزائے موت دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ریپ کے خلاف آج پورا ملک بلا تفریق مذہب سراپا احتجاج بنا ہوا ہے،ہمارا بھی دیوبند کی سرزمین سے اقتدار پر بیٹھے ہوئے لوگوں سے یہی مطالبہ ہے کہ اس طرح کے واقعات پر قدغن لگانے کے لئے سخت قانون بنائیں اور مجرموں کو 30؍دنوں کے اندر ہی فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ سزائے موت دیں نیز مجرموں کا کسی بھی طریقے سے تعاون کرنے والوں کو قید بامشقت کی سزا دیں اور ان کا سماجی بائیکاٹ بھی کیا جائے ۔

قبل ازاں تنظیم ابنائے مدارس کے کی جانب سے زانیوں کو سزائے موت دئیے جانے کے مطالبہ کے لئے دستخطی مہم چلائی گئی جس میں خبر لکھے جانے تک ایک ہزار سے زائد طلباء و اہالیان شہر نے دستخط کرکے حکومت ہند سے اپیل کی ہے کہ ریپ پر اب سخت سے سخت قانون بنایا جائے،اور زانیوں پر فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلاکر 30 دن کے اندر ہی سزائے موت دی جائے۔

واضح رہے کہ تنظیم ابنائے مدارس کے بانی مہدی حسن عینی قاسمی نے change.org ایک آن لائن پیٹیشن بھی دائر کی ہے جس پر اب تک سینکڑوں دستخط ہو چکے ہیں.

اس موقع پر معروف سماجی کارکن سید حارث نے سخت قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر پرینکا ریڈی ہماری بچی تھی اس میں بھگوان دکھتا تھا اس کے ساتھ اتنی افسوسناک حرکت کم از کم کوئی انسان تو نہیں کرسکتا اس لئے آج ہم دیوبند کے عوام وزیر اعظم اور حقوق نسواں کے ذمہ داران سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے ناپاک حرکت کرنے والوں اور ان کے معاونین کو ایسی سخت سزا دی جائے کہ وہ ملک کے ہر ایک باشندے کے لئے درس عبرت بن جائے ۔

 اس موقع پر  تنظیم ابناء مدارس اسلامیہ کے اراکین، بڑی تعداد میں طلباء مدارس اور اہالیان شہر موجود رہے.

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Verified by MonsterInsights