کچھ نہیں ہوا مجھے میں زندہ ہوں

ایڈمن

“نہیں مجھے بات کرنا نہیں آتا, نہیں مجھے چہرہ نہیں دکھانا ہے کچھ نہیں ہوا مجھے میں زندہ ہوں” یہ الفاظ ہیں محمد زیوا نامی لڑکے کے جس نے میرے انٹرویو لینے کی کوشش کو نکار دیا. وہ جوان لڑکا…

“نہیں مجھے بات کرنا نہیں آتا, نہیں مجھے چہرہ نہیں دکھانا ہے کچھ نہیں ہوا مجھے میں زندہ ہوں” یہ الفاظ ہیں محمد زیوا نامی لڑکے کے جس نے میرے انٹرویو لینے کی کوشش کو نکار دیا. وہ جوان لڑکا اس قدر ڈرا ہوا ہے کہ پچھلے دو دن سے مکان کی سیڑھی تک نہیں گیا. SIO Delhi کی ٹیم نے جب وجہ جاننے کی کوشش کی تو (کیمرہ بند کروا کر) اس نے بتانا شروع کیا کہ وہ کام سے گھر واپس آرہا تھا سیرپور میں اسکا گھرتھا کہ دنگائیوں نے اسے گھیر لیا اور پہلے کپڑے اترواۓ پھر مارا پیٹا اور تلوار گلے پر رکھ دی بہت ہاتھ پیر جوڑنے کے بعد اسے چھوڑا بھی تو جاتے جاتے چہرے پر تیزاب پھینکا جسے اس نے ہاتھ سامنے لاکر کسی قدر بچا لیا اور ہاتھ پر چھالے پڑ گئی. وہ گھر کی طرف بڑھا تو معلوم ہوا کہ وہاں دنگائ پہلے ہی آتنک مچا چکے ہیں اور اسکے گھر والے ہریانہ کی طرف کہیں بھاگ گئے ہیں وہ بھی اب سیہور کی دوسری بد حال فیملیز کے ساتھ وہیں پھنس گیا پھر کچھ بچانے آے لوگوں کی مدد سے مصطفی آباد پہنچا اور اب وہاں ایک محسن کے گھر میں دبکا ہوا ہے. خوف اس قدر ہے کہ کمرے سے باہر جانے کو نہیں تیار ہے.
اب اللہ ہی ان لوگوں کا مددگار اور سہارا ہے.

  • فواز , لقمان, معاذ
    ٹیم SIO Delhi

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں