خاص کام
ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں ہر طرف سے ہماری توجہ اور ہمارے وقت کا تقاضہ کیا جاتا ہے۔ ایسے میں “نہ” کہنا اکثر مشکل لگتا ہے۔ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم کسی کا دل توڑ رہے ہوں یا خودغرضی کا مظاہرہ کر رہے ہوں۔ ہمیں بچپن سے سکھایا گیا ہے کہ دوسروں کا خیال رکھنا چاہیے، ہر بات ماننی چاہیے اور ہمیشہ ہاں کہنا چاہیے۔ لیکن جیسے جیسے ہم زندگی کی پیچیدگیوں کو سمجھتے ہیں، ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ “نہ” کہنا کوئی کمزوری نہیں بلکہ ایک طاقت ہے۔
“نہ” کہنا اس بات کا اظہار ہے کہ آپ اپنی زندگی اور اپنی ترجیحات کی قدر کرتے ہیں۔ ہر بار جب آپ کسی غیرضروری بات کو “ہاں” کہتے ہیں تو آپ اپنی خوشیوں، اپنے خوابوں اور اپنے سکون کو “نہ” کہہ رہے ہوتے ہیں۔ یہ صرف ایک لفظ نہیں بلکہ ایک فیصلہ ہے جو آپ کو اپنی زندگی کی سمت طے کرنے میں مدد دیتا ہے۔
یہ ماننا بھی ضروری ہے کہ ہر کسی کو خوش رکھنا ممکن نہیں۔ کبھی کبھار “نہ” کہنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ اپنی صحت، اپنی توانائی اور اپنے وقت کی قدر کرتے ہیں۔ یہ دوسروں کو آپ کی حدوں کا احترام سکھاتا ہے اور آپ کو اپنے ساتھ سچائی سے جینے کا موقع دیتا ہے۔
زندگی بہت مختصر ہے، اس پر ایسی باتوں کا بوجھ ڈالنا جو آپ کو تھکا دے یا آپ کو اپنے مقصد سے دور لے جائے، سراسر ناانصافی ہے۔ “نہ” کہنا کوئی دروازہ بند کرنے جیسا نہیں بلکہ ان مواقع کے لیے جگہ بنانے جیسا ہے جو آپ کے لیے صحیح ہوں۔
میں خود کو یاد دلاتا ہوں کہ “نہ” کہنا ایک ہنر ہے، ایک طاقت ہے اور خود کو سمجھنے کا ایک اظہار ہے۔ یہ آپ کو خود سے اور اپنی منزل سے قریب لے آتا ہے۔ آپ کی زندگی ایک کشتی ہے تو آپ اس کے ملاح ہیں اور ہر “نہ” وہ چپو ہے جو آپ کی کشتی آگے بڑھانے کا ذریعہ بنتا ہے۔