’نئی قومی تعلیمی پالیسی‘ پر پریس کانفرنس

ایڈمن

۴؍ستمبر کو ایس آئی او آف انڈیا کی جانب سے پریس کلب آف انڈیا میں نئی قومی تعلیمی پالیسی پرپریس کانفرنس کا انعقادکیا گیا۔ اس موقع پر سکریٹری ایس آئی او آف انڈیابرادر توصیف احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا…

۴؍ستمبر کو ایس آئی او آف انڈیا کی جانب سے پریس کلب آف انڈیا میں نئی قومی تعلیمی پالیسی پرپریس کانفرنس کا انعقادکیا گیا۔ اس موقع پر سکریٹری ایس آئی او آف انڈیابرادر توصیف احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے نئی قومی تعلیمی پالیسی پر جو کچھ سامنے آرہا ہے، اس میں وژن کی صاف کمی محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ کس طرح ایک مخصوص سوچ اور نظریے کو لوگوں پر تھوپنے اور اسے زبردستی نصاب کا حصہ بنانے کی کوشش ہورہی ہے اور یہ ملک کے سیکولر اور جمہوری اقدار کے لیے کس قدر خطرناک ہے۔ اس موقع پر برادر لئیق احمد خان سکریٹری ایس آئی او آف انڈیا کے علاوہ آئسا(آل انڈیا اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن) کی کل ہند صدر محترمہ Sucheta Deyکے علاوہ آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس اسوسی ایشن کے سکریٹری جناب انعام الرحمن صاحب نے بھی گفتگو کی۔
ایس آئی او آف انڈیا کی جانب سے جرنلسٹ میٹ
۱۱؍ستمبر بروز جمعہ شام سات بجے ایس آئی او ہیڈکوارٹر میں ’قومی تعلیمی پالیسی‘ کو لے کر ایک جرنلسٹ میٹ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کا آغاز برادر توصیف احمد سکریٹری ایس آئی او آف انڈیا کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ اس کے بعد برادر اقبال حسین صدر تنظیم ایس آئی او آف انڈیا نے قومی تعلیمی پالیسی کے تعلق سے ایس آئی اوکے موقف کو پیش کرتے ہوئے، اس سلسلے میں اب تک ایس آئی او کی جانب سے کی گئی کوششوں کی ایک ہلکی سی جھلک پیش کی۔
برادر لئیق احمد خان سکریٹری ایس آئی او آف انڈیا نے اس موضوع پر مزید اظہار خیال کرتے ہوئے جرنلسٹ حضرات سے اپنے احساسات اور مشورے شیئر کرنے کی گزارش کی۔ اس موقع پر پروفیسر مدھو پرساد گپتا کے علاوہ دہلی کے مختلف اخبارات اور چینل سے تعلق رکھنے والے جرنلسٹ حضرات قاسم سید، اسد اشرف ودیگر نے اپنے اپنے ویوز پیش کیے، مختلف امور پر تبادلہ خیالات ہوا، مختلف اہم اشوز سے متعلق ایس آئی او آف انڈیا کا موقف بھی زیربحث آیا۔ آخرمیں صدرتنظیم کی صدارتی گفتگو پر اس میٹ کا اختتام ہوا۔

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں