نئی طلبہ یونین کو یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کی بحالی کے لیے جدو جہد کرنی ہوگی : اشفاق احمد

ایڈمن

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں عبداللہ عزام کی زیر قیادت نومنتخب طلبہ یونین کو ایس آئی او آف انڈیا کے صدر کی جانب سے مبارکباد اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO)کی جانب سے صدرتنظیم اشفاق احمد شریف نے علی گڑھ…

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں عبداللہ عزام کی زیر قیادت نومنتخب طلبہ یونین کو ایس آئی او آف انڈیا کے صدر کی جانب سے مبارکباد
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO)کی جانب سے صدرتنظیم اشفاق احمد شریف نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ یونین انتخابات میں صدارتی امیدوار عبد اللہ عزام کی کامیابی پرمبارکباد پیش کی۔ساتھ ہی صدر تنظیم نے اس موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تمام طلبہ وطالبات، اساتذہ اور یونیورسٹی اسٹاف کو بھی مبارکباد دی۔
صدرتنظیم نے ہیڈکوارٹر سے جاری بیان میں کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ملک عزیز ہندوستان کا ایک قدیم اور مقبول عام ادارہ ہے۔اپنی معیاری تعلیم کی وجہ سے اس ادارہ کو بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل ہے۔ یہاں کی طلبہ یونین اور طلبائی سیاست ہندوستان کے اداروں کے لیے ایک نظیر کی حیثیت رکھتی ہے۔ لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے یہاں کی طلبائی سیاست نے غلط رخ اختیار کرلیا، اور اس پر ایسے لوگ قابض ہوگئے جنہوں نے غیر اخلاقی اقدار،بدعنوانی اور لوٹ کھسوٹ کو فروغ دیا۔ مستقبل میں ملک کو ایماندار قیادت فراہم کرنے والی طلبہ یونین میں اس طرح کی خرابیاں ناقابل برداشت تھیں،جن سے ملک کو حال میں اور نہ ہی مستقبل میں ایماندار قائدین کی فراہمی ہو سکتی ہے۔ ایسے میں ایس آئی او نے ان تمام مسائل کے حل کے لیے سال 2014-15کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ یونین کے انتخابات میں اترنے کا فیصلہ کیا اور فیکلٹی آف لا سے LLBسال دوم کے طالب علم عبد اللہ عزام کو صدارتی امیدوارکے طور پر میدان میں اتارا۔ اب جبکہ اللہ رب العزت کی مدد اور طلبہ کی حمایت سے ایک ایماندار اور پاک وصاف فرد کا انتخاب عمل میں آیا ہے،لہٰذا عبداللہ عزام اور ان کی ٹیم سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وقار کو بر قرار رکھتے ہوئے اقدار پر مبنی تعلیم وسیاست اور طلبہ و کیمپس کے تمام مسائل کے حل کے لیے جدوجہدکرے گی۔ اس کے علاوہ اس نئی طلبہ یونین کو باہمی اتفاق و رضامندی سے کام کرنا ہوگا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کی بحالی کے لیے انقلابی طور پرجدوجہد کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) کیمپس میں طلبہ کے اندر اخلاقی ماحول کے فروغ ،معیاری تعلیم اور سماجی مسائل کے حل کے لیے 1982 ؁ء میں اپنے قیام سے لے کراب تک 32برسوں سے اس ملک میں سرگرم عمل ہے۔ ایس آئی او آف انڈیا نے ہمیشہ طلبہ کی بہترین اقدار پر ذہن سازی کے لیے جدوجہد کی ہے تاکہ مستقبل میں ملک کو ایماندارانہ قیادت کا حصول ہو۔

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں