ڈاکٹر محمد طارق
پروفیسر،ڈپارٹمنٹ آف اکنامکس،
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،
نئی چیزوں تک پہنچنا اور علوم میں کسی تخلیقی کام کی ابتداء کرنا کسی بھی تحقیقی کام کا بنیادی محرک ہوتا ہے۔ افادیت کی بنیاد پر ریسرچ کی دو اقسام ہوتی ہیں۔ بنیادی یا نظری ریسرچ اور عملی یا اطلاقی ریسرچ۔ بنیادی یا نظری ریسرچ وہ ہوتی ہے جو موجودہ علم میں اضافہ کرتی ہے۔ اس کے بالمقابل اطلاقی ریسرچ عملی میدان میں مسائل کے حل کو تلاش کرنے پر مبنی ہے۔
معاشیات، سماجی علوم کی بڑی شاخوں میں سے ہے جس میں کسی فرد یا سماج کی معاشی سرگرمیوں کا اصولی مطالعہ کیا جاتا ہے۔ یہ مطالعہ نظری اور تجرباتی دونوں طریقوں سے کیا جاسکتا ہے۔ نظریاتی طور پر اخذ کردہ نتائج کو تجربات کی کسوٹی پر پرکھا جاتا ہے۔ اور تجرباتی یا عملی سرگرمیوں کے نتائج مزید جانچ پڑتال کے بعد عمومی اصول کے طور پر قبول کئے جاتے ہیں۔ چونکہ یہ نتائج افرادی سرگرمیوں پر منحصر ہوتے ہیں،ان نتائج کی افادیت محدود ہوجاتی ہے۔ کیونکہ معاشی سرگرمیاں فرداً فرداً مختلف ہوتی ہیں۔ ایسی صورت میں اکثریت کی معاشی سرگرمیوں کو بنیاد بناکر ایک تھیوری تشکیل دی جاتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ عملی پیچیدگیوں کی کسوٹی پر بار بار پرکھی جاتی ہے۔ پرانے تجربات اور نئے مسائل کے پیش نظر ایک نئی تھیوری تشکیل پاتی ہے۔ یہ ایک پیچیدہ مگر بہت ہی اہم کام ہے۔ اس کام کی اہمیت ، ضرورت اور پیچیدگی کی وجہ سے معاشیات میں تحقیق کرنے والوں کی اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے۔
معاشی نظریہ (Economic Theory )تغیر پذیر عوامل کے تناظر میں معیشت کو سمجھنے کا عمل ہے، اوریہ عوامل، اسباب اور اثرات (Cause and effect)کی باہمی اثر اندازی کے باعث متغیر ہوتے ہیں۔ تھیوری ایک تجزیاتی فریم ورک مہیا کرتی ہے، جیسے کہ مانگ اور اشیاء کی فراہمی، سرمایہ اور خرچ،آمد اور استعمال یا در آمد اور بر آمد۔اس فریم ورک میں حقیقی دنیا کی پیچیدگیوں کو حذف کیا جاتا ہے۔اطلاقی طرز تحقیق میں کسی تھیوری پر منحصر مفروضے کو آزمایا جاتا ہے۔ شماریاتی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی معاشی خاکے کی معلوم مقدار (Parameter ) کو متعین کیا جاتا ہے اور معاشی پالیسی کے ذریعے دستیاب متبادلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے معاشی منظر نامہ ترتیب دیا جاتا ہے۔
ملک کی معیشت پر اثر رکھنے والی پارٹیوں (Economic agents) کے درمیان معاشی حکمت عملی سے متعلق ہونے والے تعامل کا گیم تھیوری کے مجوزہ ماڈلس کے پیرائے میں تجزیہ کیا جاتا ہے۔ ٹیکس، خرچ، دولت کی تقسیم، تجارت، ماحول، اجرت، مالیاتی منڈی کے متعلق پبلک پالیسی، ریسرچ اور ترقی، گھریلو اور سرکاری دونوں سطحوں پر وسائل کے تعین و تقسیم پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ معاشی تحقیق کے ذریعے پتہ لگانا ممکن ہوجاتا ہے کہ کس قدر معیشت کے مختلف اجزاء (Economic agents ) دی گئی حدود میں رہتے ہوئے اپنے مقاصد ؍منافع کے حصول میں کامیاب ہیں، مزید اس تحقیق کے ذریعے سماجی فلاح و بہبود کیلئے وسائل کی مناسب ترین تقسیم کی صورت دریافت کی جاسکتی ہے۔
معاشیات میں تحقیق کے دوران مندرجہ ذیل نکات کو ذہن میں رکھا جانا چاہئے۔
الف) ایک موضوع کو چُن لیجئے اور اس کی تائید میں دلائل پیش کیجئے کہ اس موضوع پر ریسرچ کیوں ضروری ہے۔
ب) معلوم کیجئے کہ اس سے قبل اُس موضوع پر کیا کام شائع ہوچکا ہے جس کیلئے آپ کو مختلف تحریروں، رسالوں، کتابوں، رپوٹس، پیپرس اور پروسیڈنگ کا جائزہ لینا ہوگا۔ اندازہ لگائیے کہ کس طرز تحقیق کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔
ج ) نظری، تجزیاتی اور عملی طریقوں کے مکمل جائزہ کی بنیاد پر مجوزہ موضوع کیلئے اپنا طرز تحقیق طئے کرلیں۔
د) تحقیقی سوالات کا واضح خاکہ تیار کرلیں۔ مبنی برقیاس ایک مقالہ (hypothesis ) لکھ لیں اور مفروضہ hypothesis کو دستیاب معلومات کے ذریعے عملی بنیادیوںپر پرکھیں۔
ھ) اسا س اور ضروری معلومات کے ساتھ ثانوی (Secondary)یا ضمنی معلومات کا مناسب استعمال کرلیں۔ ثانوی معلومات میں crossection surveys اور time series پر توجہ دیں۔
و) آپ کی تحقیق سے موجودہ علوم میں ہونے والے اضافے کو بیان کریں۔ اندازہ لگائیں کہ اس ریسرچ کے ذریعے کیا کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے اور کیا توقع ہے۔
ی) واضح نتائج بیان کریں۔
تحقیق کے مقاصد اور مفروضہ Hypothesis
تحقیق کے لئے واضح مقاصد (Objectives)کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ مائیکرو اکنامکس میں عمومی طور پر کسی بھی فرم کا مقصد زیادہ سے زیادہ منافع یا بچت ہوتا ہے جس کے لئے اشیاء کو موثر اندازمیں تیار کرنے پر توجہ دی جاتی ہے۔ فاضل آمدنی میں اضافہ اورسخت مسابقتی مارکیٹ میں بقاء اہم تجارتی توجہ طلب نکات ہیں۔ منافع اور خوشحالی گھریلو entitiesکے مقاصد ہیں۔ ایک تحقیق کرنے والے کو اس بات میں دلچسپی ہوتی ہے کہ یہ معاشی اکائیاں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں (کامیاب یا ناکام ہونے میں )وقت اور مقام کی مناسبت سے کیا کردار ادا کررہی ہیں۔
دوسری طرف میکرو اکنامکس (Macro Economics ) طویل مدتی معاشی ترقی، اس میں فیصلہ کن کردار ادا رکرنے والی اکائیاں، تکنیکی ترقی اور اس کے ساتھ مختصر المیعاد مسائل جیسے مجموعی پیداوار میں کمی، روزگار کی کمی، افراط زر، سود کی شرح، اجرت، شرح مبادلہ، دولت اور قرض، بین الاقوامی تجارت جیسے اہم موضوعات سے ڈیل کرتا ہے۔ معاشی ترقی کی شرح میں کس طرح اضافہ کیا جائے، افراط زر کو کس طرح کم کیا جائے اور روزگار میں کس طرح اضافہ کیا جائے اور روزگار میں کس طرح بڑھوتری پیدا کی جائے، مانگ کو کس طرح پائیدار بنایا جائے اور بجٹ کو کس طرح متوازن کیا جائے، یہ اور اس جیسے دوسرے سوالات سے میکرو اکنامکس عبارت ہے۔
تحقیق کے مقاصد بہت ہی مخصوص (precise)ہونے چاہئیں۔ ان مقاصد کو صراحت کے ساتھ بیان کیا جانا چاہیے۔ دلیل کے ساتھ یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ اس موضوع کے تحت ریسرچ کی کیا ضرورت اور اہمیت ہے۔ اور اس موضوع کے تحت کیا چیزیں نئی ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان ریسرچ کے مقاصد کی روشنی میں Hypothesis تیار کیا جانا چاہیے، جوکہ دستیاب معلومات کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے، پھر یا تو قبول کرلیا جاتا ہے یا رد کردیا جاتا ہے۔ مقاصد اور Hypothesis میں بلا توسط مطابقت ہونی چاہیے۔
دستیاب مواد کا معائنہ (Literature review )
منتخبہ موضوع کے تحت دیگر افراد نے جو کام اب تک کیا ہواس کا تنقیدی مطالعہ ’’لٹریچر ریویو‘‘کہلاتا ہے۔ مختلف محققین الگ الگ سیاق میں منتخبہ موضوع پر کام کرچکے ہوں گے۔ مختلف طریقوں سے یہ ریسرچ کی جاچکی ہوگی یا ممکن ہے صرف ایک یا مخصوص طرز کی ریسرچ ہوئی ہو۔ لٹریچر ریویو کے ذریعے کام شروع کرنے کے لئے مناسب سیاق (Context)کا تعین ہوجاتا ہے۔ لٹریچر ریویو لکھتے وقت گذشتہ محققین کے دلائل، ان کے نظریاتی (theoretical) اور اطلاقی (emprical ) طریقوں اور جن نتائج تک وہ پہنچ سکے ان کو بیان کریں۔ واضح طور پر بیان کریں کہ جن نتائج تک وہ محققین پہنچ سکے ہیں وہ نتائج آج درست ہیں یا نہیں اور آپ کا منتخبہ موضوع کن معنوں میں اب تک کی ریسرچ میں اضافہ ثابت ہوگا۔
معاشیات میں تحقیق کے طریقے
معاشی تحقیق کی دو قسمیں ہیں۔
(۱) نظری طرزِ تحقیق Theoratical Research
(۲) اطلاقی تحقیق Applied Research
گراف،مساوات (Equations )اور منطقی وضاحتیں (Logical Statements)نظریاتی استنباط کا حصہ ہیں۔ مائیکرو اور میکرواکنامک ماڈلس، مالیات (Finance) انجنیئرنگ، ماحولیات، تجارت، عام مالیات ان میدانوں میں مائیکرو اور میکرو اکنامک ماڈلس کے اضافی شقوں کے مطالعے کے ذریعے صارف اور پرڈیوسر کی سرگرمیوں کو سمجھا جاتا ہے اور مارکیٹ میں اشیاء اور خدمات کے ساتھ ساتھ پیداواری عمل کی دیگر اکائیوں کی قیمتیں طئے کی جاتی ہیں۔
اطلاقی تحقیق دراصل تسلسل سے مربوط انداز میں اور منظم طریقے سے معلومات ترکیب دینے کا کام ہے۔ یہاں طرزِ تحقیق معلومات کے تجزیہ(Data analyis) میں مستعمل تکنیک کے ساتھ بدل سکتا ہے۔ اس طرز کی ریسرچ کے چار اقسام ہیں۔ (۱) شماریاتی اور معاشی تجزیہ (۲)مساوات کے نظام کی پیمانہ بندی اور تخمینہ (۳)تجزیہ مبنی بر حکمت عملی(۴) تجرباتی تجزیہ۔ اپلائیڈ اکنامکس میں ریسرچ کے لئے اکثر کئی موضوعات کا احاطہ کرنا ہوتا ہے۔ لٹریچر ریویو کے بعد نظریاتی تجزیہ کرنا ہوتا ہے پھر شماریاتی،حسابی مشق کی جاتی ہے۔ ماڈل حتی الامکان صحیح اور سادہ ہونا چاہئے۔
تجرباتی تحقیق کے لئے رہنمایانہ خطوط:
۱ ۔ مفروضہ کی تعمیر:
حقیق کے مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کو بنایا جاتا ہے اور ریسرچ کے تحت معاشی تغیر کو بھی ملحوظ رکھا جاتا ہے۔معاشیات کے میدان میںریسرچ کرنے والوں کے لئے مندرجہ ذیل تغیرات کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے۔
(الف) کلی معیشت کے خاکے:
۱۔ ترقی کے وسائل
۲۔ کل عوامل کی پیداوار
۳۔ ترقی،عدم مساوات اور ماحول
۴۔ طول و عرض کے ماڈل یا کاروباری سائیکل
۵۔ کھپت،بچت،سرمایہ کاری،درآمدات و برآمدات،روزگار کے تعینات
۶۔ افراط زر اور بیروزگاری
۷۔ شرح سود،شرح تبادلہ،افراط زر،تجارتی توازن
۸۔ ڈپازٹ کی توسیع و کریڈٹ
(ب) جزوی معیشت کے خاکے:
۱۔ سامان کی طلب(ضروری،لگژری یاعام سامان)،پائیدار یا خراب ہونے والی اشیاء۔
۲۔ کچھ اشیاء کے پیداوار کی قیمت(کار،جہاز،کمپیوٹر،ٹیلی ویژن،الیکٹرانک سامان،مشینیں)
۳۔ کچھ اشیاء کی بازاری قیمت(چاول،گیہوں،جوار،باجرہ،گوشت اور دیگر مویشیوں کی مصنوعات)
۴۔ منافع(کچھ مخصوص کمپنیوں کی آمدنی وغیرہ)
۵۔ شرح اجرت ،سرمائے کی شرح ،مال گذاری،عملہ کی تنخواہ(ملازمت میں طمانیت اور کارکردگی)
۶۔ بازار کی ساخت(کامل مسابقت ،اجارہ داری،چند شخصی اجارہ داری،معتدل اجارہ داری)
۷۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری
۸۔ حق وکالت،اختیار دینا،انضمام اور تحویل ،معیشت کا پیمانہ مرکزیت کا تناسب
۹۔ تحقیق و ترقی، جدید انتظامی شعور ،جدید تجارتی خاکہ۔
۱۰۔ حسب ضرورت استعداد اور فلاح و بہبود
(ج) تجارت،اجرت و قیمت
(د) عوامی مالیات
۱۔ محصولات اور اخراجت کا تعین
۲۔ بجٹ کا خسارہ ،عوامی قرض
(ہ) ماحولیات
۱۔ آلودگی کے ذرائع
۲۔ گلوبل وارمنگ
(و) روزگار اور مزدور بازار کی فراہمی
۱۔ مزدور کی رسد و طلب
۲۔ مزدور کی تعداد
۳۔ بے روزگاری و ہجرت
۴۔ مزدور کی تعداد و آبادی
(ی) مالیات
۱۔ بہترین تجویز، معینہ منافع،مالیاتی اثاثے پر منافع
۲۔ اشیاء کی قیمتیں ،بانڈس
۳۔ غیر ملکی زر مبادلہ،اشیاء کی خرید و فروخت
(ی) معاشی ترقی
۱۔ سرمایہ کاری و ترقی
۲۔ بشری سرمایہ کاری اور اس کی بارآوری
۳۔ ساخت کی تبدیلی
۴۔ اضافی محنت کش طبقے کا تخمینہ
۵۔ جینی قدر(Gini Coefficient)۔
۲۔ ڈاٹا کی تیاری:
Hypothesis کے واضح ہوجانے کے بعدمطلوبہ مواد(Data) بنیادی(primary) سروے یا standard secondary survey سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
۳۔ تخمینہ اور نتائج کی تعبیر:
۱لف) متعین کردہ Hypothesis کی بنیاد پر مساوات ترتیب دیں۔
ب) اوپر حاصل شدہ ڈاٹا کی بنیاد پر عوامل کا تجزیہ کریں۔
ج) تخمینہ کی خصوصیات کا اندازہ کیجئے۔کیا وہ مطلوبہ مظاہر رکھتے ہیں؟کیا وہ اہم ہیں؟ ان کے معنی کیا ہیں؟
د) ممکنہ قیمتوں کا اندازہ کریںاور جائزہ لیں کہ موجودہ تخمینہ کتنا قابل اعتبار (reliable) ہے اور دئے گئے پیرا میٹرس کے اعتبار سے ان میں تبدیلی کی کتنی گنجائش ہے۔
ہ) تجرباتی نتائج (empirical results) اور نظری اصول (Theoritical Values)کا موازنہ کیجئے اور حقیقت کو واضح کیجئے۔
و) ان جائزوں کی بنیاد پر ماڈل کی شناخت و حقیقت کی بابت نتیجہ قائم کیجئے ۔
و) جائزوں کی بنیاد پر ماڈل کومزید بہتر بنانے کے امکانات پر غور کیجئے۔
مکمل مقالہ د رج ذیل ترتیب میں لکھا ہونا چاہئے۔
تعارف ،لٹریچر ریویو،ڈاٹابیس اور طریقہ کار،تحقیق کے موضوع سے متعلق نظری اصولوں سے بحث کرنے والے ایک یا دو ابواب،ڈاٹا کے تجزیہ پر مشتمل باب،آخر میں نتائج اور پالیسی کے لئے تجاویز پر مبنی باب۔