مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں طلبہ یونین انتخابات کی سرگرمیاں زوروں پر ہیں. اس موقع پر صدارت کے مضبوط دعویدار شیخ عمر فاروق نے انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی مفاد کی خاطر نہیں بلکہ سیاست میں ایک مثبت تبدیلی کے جذبہ کے تحت طلبہ یونین کا الیکشن لڑ رہے ہیں اور یونیورسٹی سے مفاد پرست سیاست کا خاتمہ کرکے خدمت والی سیاست قائم کرنا چاہتے ہیں جوملک و ملت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرسکے.انہوں نے کہا کہ طلبہ کی امیدوں پر کھرا اترنا ہی ان کی اولین ترجیح ہے وہ طلبہ و طالبات کے تمام مسائل کو حل کرنے کے ساتھ قوم کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بھی کوشش کریں گے.
انقلاب کی شروعات طلبہ سے ہوتی ہے اور 2019 کے طلبہ یونین انتخاب میں طلبہ انقلاب پیدا کرکے ملک کی سیاست میں ایک نئی روح ڈالیں گے.علاقائیت کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی میں ملک کے تمام مسلمانوں نے قربانی دی ہے تو یونیورسٹی میں علاقائیت کو کیسے برداشت کرلیا جائے گا.کیمپس میں طلبہ کے درمیان علاقائیت کو ختم کرکے اتحاد و اتفاق پیدا کرنا ان کا مقصد ہے اور اسی مقصد کے پیش نظر 2017 میں مختلف طلبہ تنظیم اور مختلف علاقوں کے نمائندوں نے مل کر آزاد یونائیٹیڈ اسٹوڈنٹس فیڈریشن (اے یو ایس ایف) کی بنیاد رکھی اس بار بھی اے یو ایس ایف کا پینل پوری مضبوطی کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے. انہوں نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہے ‘اقدار پر مبنی سیاست’ یعنی ہم علاقے اور ڈپارٹمنٹ کی بنیاد پر ووٹ دینے کے بجائے صلاحیت کی بنیاد پر اہل امیدوار کا انتخاب کریں تاکہ ایک صاف و شفاف اور بے باک قیادت وجود میں آئے جو طلبہ کے حق کے لیے آواز اٹھائے نہ کہ ذاتی مفاد کے لیے.
ساتھ ہی ہم نے ‘ایکڈمک ایکٹیوزم’ کا نعرہ دیا ہے جس سے ہماری مراد ہے مانو میں تعلیمی ماحول پروان چڑھے تعلیمی معیار بلند ہو، طلبہ کو معیاری تعلیم ملے جو کہ ان کا اصل حق ہے، لائبریری کی سہولیات کو بہتر سے بہتر بنایا جائے ساتھ ہی طلبہ کے اندر علمی موضوعات پر بحث و مباحثہ کی ایک فضا ہموار ہو اور کیمپس کا پورا ماحول ایک علمی ماحول میں تبدیل ہو، یہاں کے طلبہ نیشنل انٹر نیشنل سیمیناروں میں مانو کی نمائندگی کرسکیں.
ہمارا پینل( AUSF ) ان عزائم اور حوصلے کے ساتھ آپ کے سامنے آیا ہے، ہمیں امید و یقین ہے کہ آپ AUSF کا دست و بازو بنکر اپنی یونین بنانے اور ایک نئی تبدیلی لانے میں ہمارا ساتھ دیں گے اور 19 تاریخ کو ہونے والی ووٹنگ سے ثابت کر دیں گے کہ مانو کے طلبہ منفی اور گندی سیاست برداشت نہیں کریں گے اور مانو میں اس کو کسی طرح پنپنے کا موقع نہیں دیں گے.