علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر ہندوتوا حملے کی عدالتی تحقیق کا ایس آئی او کا مطالبہ

ایڈمن

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر ہندوتوا حملے کی پر زور مذمت کرتی ہے. نئی دہلی میں واقع جماعت اسلامی ہند کے مرکز میں پریس کو خطاب کرتے ہوئے ایس آئی او کے ذمہ داران نے…

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر ہندوتوا حملے کی پر زور مذمت کرتی ہے. نئی دہلی میں واقع جماعت اسلامی ہند کے مرکز میں پریس کو خطاب کرتے ہوئے ایس آئی او کے ذمہ داران نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے معاملے اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیق کا مطالبہ کیا ہے.

اے ایم یو پر یہ حملہ مسلمانان ہند پر نفسیاتی حملہ بھی ہے. ایس آئی او اس پورے معاملے کے پس پردہ ایک سوچی سمجھی سازش کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے. بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے ذریعہ جناح کی تصویر کو لیکر افواہ پھیلائی جارہی ہے.

اس افواہ کی بنیاد پر کیمپس کو نشانہ بنانے کی سازش رچی گئی ہے. پولس اور انتظامیہ نے بغیر اجازت کیمپس میں آئے ہندوتوا گنڈوں کو گرفتار کرنے کے بجائے، احتجاج کر رہے پر امن طلبہ پر لاٹھی چارج کیا. ایس آئی او کا ماننا ہے کہ اصل معاملہ جناح کی تصویر نہیں بلکہ یہ سابق نائب صدر جمہوریہ ہند جناب حامد انصاری صاحب کی آمد پر اے ایم یو پر حملے کا معاملہ ہے. صوبائی انتظامیہ بھی اس حادثے پر معقول قانونی قدم اٹھانے میں ناکام رہی ہے. پولس انتظامیہ نے تادم تحریر ملزموں پر ایف آئی آر بھی درج نہیں کی اور مجرم آزاد گھوم رہے ہیں.
لہذا ایس آئی او اس معاملے میں صاف شفاف عدالتی تفتیش کا مطالبہ کرتی ہے.

جسیم پی پی
نیشنل سکریٹری
ایس آئی او آف انڈیا

مکمل ویڈیو دیکھیں

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں