صرف تین مہینے ہوئے تھے اس کی شادی کو

ایڈمن

“وہ کساد پورہ دعا میں گیا تھا واپسی میں اپنا آٹو کھڑا کرنے گیا اور کچھ دیر بعد ایک بچے نے مجھے اسکی خون میں لت پت تصویر دکھائ کہ اسکو پہچانتے ہو کیا؟ وہ میرا سالا تھا صرف تین…

“وہ کساد پورہ دعا میں گیا تھا واپسی میں اپنا آٹو کھڑا کرنے گیا اور کچھ دیر بعد ایک بچے نے مجھے اسکی خون میں لت پت تصویر دکھائ کہ اسکو پہچانتے ہو کیا؟ وہ میرا سالا تھا صرف تین مہینے ہوئے تھے اسکی شادی کو اسکو ان دنگائیوں نے مار ڈالا”.


نیو مصطفی آباد گلی نمبر 17 کے رہنے والے شاہد مرحوم کے بہنوئی نے آج بتایا کہ شاہد اور اسکے بھائ یہاں آٹو چلاتے ہیں یہ بلند شہر کے رہنے والے تھے یہاں کراۓ کے مکان میں رہتے تھے وہ دو بھائ 24 فروری کو دعا میں گۓ تھے بڑے بھائ واپس گھر آگے اور چھوٹے بھائی کو آٹو کھڑا کرنے بھیج دیا کچھ دیر بعد کسی نے انکو شاہد کی خون میں لت پت تصویر دکھائ کہ وہ مدینہ ہاسپٹل میں ہیں انکا انتقال ہو چکا تھا انکی نعش کو لیکر گھر واپس آۓ اور جب لوگوں نے دیکھا کہ ہنگامہ کا خدشہ ہے تو نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے لیکر جانا چاہا راستے میں پولس نے بیریکیٹ لگائے ہوۓ تھے اور یہ دکھانے کے باوجود کہ ایمبولینس میں محض ایک لاش ہے اسے آگے نہیں جانے دیا گیا وہ واپس آۓ اور راستہ بدل کر کنارے کنارے کسی طرح ہاسپٹل پہنچے. شاہد مرحوم کے گھر والوں کو دوسری ایمبولینس سے کسی طرح ہاسپٹل پہنچایا گیا اور وہیں سے انکو بلند شہر بھیج دیا گیا جہاں انکی تدفین عمل میں آئ.

کیا دنگائیوں نے یہ سوچا تھا کہ اس پر کیا بیتی ہوگی جس کی تین مہینے پہلے شادی ہوئ تھی اور اب وہ عدت میں بیٹھی ہوئ ہے. وہ خود ایک آٹو چلانے والا ہے اور روز کا روز کماتا کھاتا تھا اب آگے اسکی بیوی اسکے گھر والوں کا خدا ہی مالک ہے وہی کچھ کر سکتا ہے. سب کچھ اسی کے قبضہ قدرت میں ہے.

~فواز جاوید, لقمان, عدنان, معاذ
ٹیمSIO DELHI

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں