ایس آئی او کی کونسل ایڈووکیٹ انوپ شینوئی اور ایڈووکیٹ پریا نے آج دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کے بعد بتایا کہ دہلی ہائی کورٹ نے یو جی سی نیٹ امتحان کی معطلی پر، مرکز کو نوٹس جاری کیا ہے، جو کہ سال میں دوبار سے ایک بار کردیا گیا ہے. یونیورسٹی گرانٹ کمیشن نے غیر نیٹ فیلوشپ کو معطل کر دیا، جس سے طلبہ کو تحقیق اور علمی تخلیق میں مدد ملتی ہے، یہ ان کی تعلیم کے حصول کے لئے مالی امداد پر حملہ ہے.
ایس آئی او کے مرکزی سکریٹری برادر توصیف احمد میڈیکری نے کہا کہ معیاری تعلیم کو یقینی بنانے میں فیکلٹی کی قلت ایک بڑی رکاوٹ ہے، موزوں اور قابل اساتذہ کی دستیابی، معیاری تعلیم کے لئے بنیادی شرط ہے.
یونیورسٹیوں میں ہزاروں اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں، حال ہی میں اختتام پذیر پارلیمانی اجلاس میں حقوق انسانی وسائل کے وزیر پرکاش جاویڈیکر نے کہا تھا کہ اس سال یونیورسٹیوں میں خالی پڑی زیادہ تر اسامیوں کو پر کرنے کی کوشش کی جائے گی.
ایسے حالات میں جب کہ یوجی سی نے سال میں دوبار منعقد ہونے والے نیٹ کے امتحان کو معطل کرکے سال میں صرف ایک بار کردیا ہے جس سے طلبہ براری میں حکومت کے تئیں ناراضگی بڑھے گی اور حکومت کے اس فیصلے سے ملک کے دانشور طبقہ کو ایک بڑا نقصان پہنچے گا. انہوں نے مزید کہا کہ ایس آئی او نے مندرجہ ذیل مطالبات کے ساتھ دہلی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے.
1. سی بی ایس ای، لاکھوں طلبہ کے حق میں اپنا یہ فیصلہ واپس لے ساتھ ہی جون اور دسمبر دونوں سیشن کا انعقاد کرے.
2. حکومت 2017 میں، عمر کی حد تجاوز کرنے والے طلبہ کے لئے ایک اور سیشن منعقد کرے.
سید اظہر الدین،
مرکزی سیکریٹری،
ایس آئی او، آف انڈیا