اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے صدر نے کیا بی ایچ یو سانحہ پر اظہار مذمت
مجرمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
لکھنؤ، (پریس ریلیز): اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے قومی صدر نحاس مالا نے جاری ریلیز میں بی ایچ یو سانحہ پر سخت برہمی اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ کس طرح آج یونیورسٹی اور کیمپسز میں طالبات غیر محفوظ ہیں اور جب وہ اپنے تحفظ کے حق میں آواز اٹھاتی ہیں تو انہیں حکومتی دستے کے ذریعہ دبا دیا جاتا ہے۔ مزید قومی صدر نے کہا کہ ہم یونیورسٹی انتظامیہ اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان سارے معاملات کی شفافیت کے ساتھ جانچ کرائی جائے اور مجرمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
نحاس مالا نے مزید کہا کہ آج یہ سانحہ اس مقام پر پیش آیا ہے جہاں خود وزیراعظم کا پارلیمانی حلقہ ہے اور یہ واقعہ اس وقت پیش آتا ہے جب خود وزیراعظم بنارس میں موجود ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت خواتین کے تحفظ کا نام لے کر سرکار میں آئی تھی لیکن آج خود ان کی حکومت میں پورے ملک کی خواتین اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔
اسی سلسلہ میں آج حضرت گنج میں واقع گاندھی مجسمہ پر مختلف تنظیموں کے اشتراک سے بی ایچ یو طالبات کی حمایت میں ایک مظاہرہ ہوا، جس میں ایس آئی او یوپی سینٹرل کے زونل صدر محمد آصف اکرم، زونل سکریٹری محمد راشد، آرگنائزنل سکریٹری بلال اصغر، عبداللہ شہیمی، نور الاسلام صدیقی، عفان وغیرہ موجود تھے۔ اس موقع پر زونل صدر محمد آصف اکرم نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے مودی سرکار اور یوگی سرکار نے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیا ہے لیکن مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت ہونے کے باؤجود آج خواتین محفوظ نہیں ہیں، جس کا ثبوت یونیورسٹیز اور کیمپسیز میں ہورہی زیادتیاں ہیں۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے وعدوں کو وفا کرتے ہوئے خواتین کا تحفظ یقینی بنائے۔