لِیَتَفَقَّہُوا فِی الدِّینِ ’’تاکہ دین میں گہری بصیرت پیدا کریں‘‘

ایڈمن


محمد اکمل فلاحی

خدا کا دین حق ہے۔
خدا کا دین آسان ہے۔
خدا کا دین تمام انسانیت کے لیے سراپا رحمت ہے۔
خدا کا دین پوری زندگی پر محیط ہے۔
خدا کا دین زندگی کے تمام مسائل کو بہترین انداز میں پیش کرتا ہے۔
خدا کا دین تمام مسائل کا شافی وکافی حل بتاتاہے،چاہے یہ مسائل خاندانی ہوں یا سماجی، سیاسی ہوں یامعاشی، تعلیمی ہوں یا اخلاقی، شخصی ہوں یا جماعتی۔
ہر دین دار شخص کے لیے ضروری ہے، بے حد ضروری ہے کہ وہ دین سیکھے، دین کا صحیح فہم حاصل کرے، دین کی گہری سمجھ پیدا کرے،دین کے مزاج سے روشناس ہو، دین کی روح تک پہنچنے کی بھر پور کوشش کرے۔ تاکہ خدا کی مرضی کے مطابق ٹھیک ٹھیک زندگی گزار سکے۔خود بھی خدا کی مرضی کے مطابق زندگی گزار سکے اور اپنے ساتھی انسانوں کو بھی خدا کی مرضی سے آگاہ کرسکے۔
دین کا صحیح فہم حاصل کیے بغیر دین پر صحیح طریقے سے عمل کرنا ناممکن ہے۔
دین کا صحیح فہم حاصل نہ کرنے کی صورت میں انسان یا تو دین سے بہت ساری چیزوں کو خارج کردے گا یا دین میں من مانے طریقوں سے جو چاہے گا داخل کرے گا۔
انسانی زندگی ہر دور میں نت نئے مسائل کا سامنا کرتی رہی ہے۔
ان مسائل کا صحیح صحیح حل اگر دین کی روشنی میں نہیں پیش کیا گیا تو انسانی قافلہ خدا کے بتائے ہوئے طریقے اور خدا کی طے کردہ منزل سے دور ہو جائے گا، بھٹک جائے گا، تباہ وبرباد ہو جائے گا۔
دین میں گہری بصیرت پیدا کرنے کے لیے دین کا گہرائی کے ساتھ مطالعہ کرنے، دین کو گہرائی کے ساتھ سمجھنے کی ضرورت ہے۔
دین میں بصیرت پیدا کرنے کے لیے خدا کے ہدایت نامہ (قرآن) سے جڑنا ہوگا، اسے حرز جاں بنانا ہوگا، اسے اچھی طرح سمجھنا ہوگا، اس پر غوروفکر کرنا ہوگا، اس کا پورا پورا حق ادا کرنا ہوگا۔ کیوں کہ یہ قرآن علم و معرفت، حکمت و بصیرت، اور نور و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ اس سرچشمہ سے سیراب ہوئے بغیر تفقہ فی الدین کا سفر طے کرنا ناممکن ہے۔
نیز محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ اور احادیث صحیحہ سے حکمت ومعرفت کے موتی چن کر دین فہمی کے دروازں تک آسانی سے پہنچا جا سکتا ہے۔

دسمبر 2019

مزید

حالیہ شمارہ

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں

فلسطینی مزاحمت

شمارہ پڑھیں