جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پابندی کا فیصلہ غیر دانشمندانہ – امیر جماعت اسلامی ہند

ایڈمن

ملک کے موجودہ حالات پر جماعت اسلامی ہند کی جانب سے درج ذیل پریس نوٹ جاری کیا گیا ہے
         ” جماعت اسلامی ہند اس بات پر اطمینان کا اظہار کرتی ہے کہ گزشتہ چند روز سے ہمارے ملک ہندوستان اور پڑوسی ملک پاکستان میں مختلف سطحوں پر جو انتہائی جذباتی اور سخت کشیدگی کا ماحول بن گیا تھا اس میں کچھ بہتر و خوش آئند تبدیلی محسوس ہو رہی ہے اور دونوں ہی ممالک بات چیت اور گفت و شنید سے مسائل کو حل کرنے کی بات کر رہے ہیں ۔ خدا کرے کہ اس سلسلے میں عملی اقدامات کئے جا سکیں اور دونوں ہی ملکوں میں امن وآ شتی کی فضا قائم ہو سکے۔


          14فروری کو پلوامہ میں فوج پر جو حملہ ہوا جس میں 40سے زائد فوجی ہلاک ہوئے ، جماعت اسلامی ہند اس کی شدید مذمت کرتی ہے ۔ جماعت اسلامی ہند کا یہ بھی احساس ہے کہ پلوامہ کے افسوسناک حملے اور اس کے بعد کی کارروائیوں کو جس طرح سیاسی مفادات کے حصول اور انتخابی ہتھیار بنانے کی کوشش کی گئی وہ انتہائی ناپسندیدہ ہے ۔  پلوامہ حملہ میں سکیوریٹی کی سطح پر جو کمزوریاں اور بے ضابطگیاں ہوئیں ان کی اعلیٰ سطح پر جانچ ہونی چاہیے اور ذمہ دار عناصر کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے۔ اب بھی وقت ہے کہ اس سلسلے میں جو کمزوریاں رہی ہیں ان کی تلافی کی جائے۔


         جماعت اسلامی کا احساس ہے کہ ہمارے میڈیا کا بڑا حصہ بالخصوص الیکٹرانک میڈیا کا کردار انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دار نہ ہے۔ میڈیا نے ملک میں تقریباََ جنگ کا سا ماحول بنا دیا تھا۔ میڈیا کے مباحثے ، مکالمے ، خبریں اور نشریے ہیجان انگیز پروپیگنڈا بن گئے تھے ۔ جماعت اسلامی ہند  توقع کرتی ہے کہ ملک کی سلامتی اور  دیگرحساس معاملوں میں میڈیا  ذمہ دارانہ کردار ادا کرے گا اور امن کا ماحول پیدا کرنے میں معاون  ثابت ہوگا۔


          جماعت اسلامی ہند کا احسا س ہے کہ جماعت اسلامی جموں اینڈ کشمیر پر حال میں عائد کردہ پابندی اور اس کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاری ایک غلط اور غیردانشمندانہ اقدام ہے۔ جماعت اسلامی جموں اینڈ کشمیر تعلیمی، سماجی اور فلاحی  خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس کے اس کردار کی روشنی میں ہمیں توقع ہے کہ حکومت اپنے اس اقدام کو واپس لے کرکشمیری عوام کو ایک مثبت اور واضح پیغام دے گی۔
                 

جاری کردہ       شعبہ میڈیا ، جماعت اسلامی ہند

مارچ 2019

مزید

حالیہ شمارہ

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں

فلسطینی مزاحمت

شمارہ پڑھیں