تو آخر یہ دنگائی تھے کون؟

ایڈمن

“مجھے جۓ شری رام کا نعرہ لگاتے ہوۓ گولی ماری گئی اور شری رام کے ماننے والے انکت شرما اور دھرمیندر ہی مجھے ہاسپٹل لیکر گئے تو آخر یہ دنگائی تھے کون؟”
یہ سوال ہے ریحان نامی اس شخص کا جس کو 25 کی رات 10:30 بجے اولیاء مسجد کے پیچھے نارتھ گھونڈا کی گلی نمبر 3 میں گولی ماری گئی.

جب SIO DELHI کی ٹیم نے ان سے ملاقات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ گھر کی طرف واپس لوٹ رہے تھے جب دنگائیوں نے جۓ شری رام کے نعروں کے درمیان ان کو گولی ماری.


خیال رہے اس علاقے میں 24 تاریخ سے ہی سنگین جھڑپیں جاری تھیں لیکن 25 کی رات تک بھی پولس کی طرف سے کوی کاروائی نہیں کی گئی پولس دودن گزرنے کے بعد بھی جاۓواردات پر نہیں آئ.
گولی لگنے کے بعد وہ کسی طرح اپنے گھر آے ماحول ایسا تھا کہ ایمبولینس کا آنا نا ممکن تھا انہوں نے اپنے دوست انکت شرما اور دھرمیندر کو فون کیا جو انکو لیکر شاستری پارک ہاسپٹل گۓ اور وہاں سے ریفر کئے جانے پر LNGP ہاسپٹل پہنچے جہاں انکا آپریشن ہوا اور پیر سے 4 چھرے نکالے گئے.
ان کا کہنا ہیکہ یہ سب کچھ ان کا کیا کرایا ہے جنہوں نے نفرتیں پھیلائی ہیں جنہوں نے ہمارے بھائی چارے کے ماحول کو زہریلا کر دیا ہے یہ کسی مذہب کے لوگ نہیں ہیں بلکہ وہ ہیں جنہیں سیاسی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور یہ اس نفرت کے چلتے اندھے ہو گئے ہیں.
ہم امید کرتے ہیں کہ ریحان بھائ جلد ہی صحت یاب ہون گے اور یہ نفرت کی سیاست کرنے والے ہارین گے اور اقتدار سے محروم ہون گے.

~فواز جاوید, لقمان, معاذ
ٹیم SIO DELHI

مارچ 2020

مزید

حالیہ شمارہ

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں

فلسطینی مزاحمت

شمارہ پڑھیں