ایس آئی او(SIO) نے یو جی سی نیٹ(NET) امتحانات کی معطلی پر سپریم کورٹ میں دائر کی عرضی !

ایڈمن

ایس آئی او نے یو جی سی نیٹ امتحانات کی معطلی پر سپریم کورٹ میں مشہور وکیل، منوج کورکھیلا کے ذریعہ عرضی دائر کی ہے ۔ ایک مرتبہ پھر سی بی ایس سی نے۷۱۰۲ءکے نیٹ امتحانات کے انعقاد پر جو…

ایس آئی او نے یو جی سی نیٹ امتحانات کی معطلی پر سپریم کورٹ میں مشہور وکیل، منوج کورکھیلا کے ذریعہ عرضی دائر کی ہے ۔
ایک مرتبہ پھر سی بی ایس سی نے۷۱۰۲ءکے نیٹ امتحانات کے انعقاد پر جو رویہ پیش کیا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ طلبہ برادری کے لئے بلکل یکسو نہیں ہے۔نیٹ کی تیاری کر رہے ہزاروں امیدواروںکو اس وقت شدید صدمہ پہچا جب انہیں اس بات کا علم ہوا کہ یو جی سی نے جولائی ۷۱۰۲ءکا سیشن رد کر دیا ہے۔چنانچہ یو جی سی کو چاہیے کہ ان ہزاروں امیدواروں کے مفاد میں اپنے اس قدم سے باز آجائے۔ یہ ملک کی طلبہ برادری ،تعلیمی پیشہ اور دانشورانہ ترقی پر براہ راست ایک حملہ ہے۔

ہمارے ملک میں اعلی تعلیم کی پالیسی مختلف تضادات سے بھری ہوئی ہے۔گذشتہ اور موجودہ حکومت کی پالیسیوںمیں موجود تضادات کی حقیقت مئی ۴۱۰۲ءکے بعد روشن ہوئیں۔یہ بھی حقیقت ہے کہ تحقیق ، تدریس اور اسکالرشب جیسے میدانوں میں موجود تضادات کا انسداد ابھی تک نہیں کیا جا سکا ہے۔ماضی میں بھی یونیورسٹی گرانٹ کمیشن نیٹ کے علاوہ دیگر فیلوشپ کو بند کرنے کی کوشش کر چکا ہے ، یہ تعلیم کی جستجو میںدرکار مالی امداد پر بھی ایک حملہ ہے۔معیاری تعلیم کو یقینی بنانے میں ایک بڑی رکاوٹ اساتذہ کی قلت ہے۔معیاری تعلیم کے لئے قابل اور باصلاحیت اساتذہ نہایت ضروری ہیں۔ اساتذہ کی ہزاروں نششتیں یونیورسٹیوں میں خالی ہیں۔حال ہی میں منعقد پارلیمنٹ کے اختتامی اجلاس میںحکومت ہند کی وزارت، ترقی انسانی وسائل کے وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ سال کے اختتام تک زیادہ تر نششتیں پر کر دی جائے گی۔ایسے حالات میں یو جی سی کا نیٹ کو سال میںدو مرتبہ منعقد کرنے کے بجائے ایک مرتبہ منعقد کرناطلبہ برادری کی ناراضگی اورملک میں دانشور طبقہ کے فقدان کا سبب بن سکتی ہے۔

ایس آئی او نے حسب ذیل مطالبات کے لئے ایک عرضی داخل کی ہے:
(۱) سی بی ایس ای لاکھوں طلبہ کے مفاد کی خاطر اپنا موقف واپس لے کر جون اور دسمبر دونوں سیشن میںنیٹ امتحانات منعقد کرے۔
(۲) حکومت ۷۱۰۲ءمیں ان طلبہ کیلئے جو عمر کی وجہ سے امتحان میں شامل نہیں ہو سکے ہیںمزید ایک سیشن کا انعقاد کرے ۔

حالیہ شمارے

براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے

شمارہ پڑھیں

امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدو جہد کی ضرورت

شمارہ پڑھیں