نئی دہلی: یو جی سی نے سال میں دو بار نیٹ امتحان کو بحال کیا اور عمر کی حد میں دو سال کا اضافہ کر دیا،ایس آئی او نے کچھ ماہ قبل یو جی سی سے مداخلت کا مطالبہ کیا تھا کہ سی بی ایس ای کو یہ حکم دے کہ سال میں نیٹ کے دو سیشن کے بجائے صرف ایک سیشن منعقد کرنے کی تجویز کو مسترد کرے.
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس او آئی) نے دہلی کے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرکے کورٹ سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ سی بی ایس سی سے یہ پوچھیں کہ ٹیسٹ کو معطل کرنے کا فیصلہ کیوں کیا ہے. جس پر ہائی کورٹ نے ایکشن لیتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا، جس میں یو جی سی اور سی بی ایس ای جواب دینے میں ناکام رہیں. ایس آئی او نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ جو طالب علم عمر کی حد تجاوز کر رہے ہیں ان کے لئے 2017 میں ایک اور امتحان منعقد کرے.
اب بورڈ نے جے آر ایف کے امیدواروں کے لئے عمر کی حد میں دو سال کا اضافہ کیا ہے.
جون 2017 – جب یو جی سی نے اس سیشن کو منسوخ کر کے نومبر 2017 کے سیشن کا اعلان کردیا تو ایس آئی او نے نیٹ کے جولائی 2017 سیشن کو منعقد کرنے کے لئے ایم ایچ آر ڈی کو یاد دہانی کرائی اور اس سے اس سیشن کے انعقاد کا مطالبہ کیا.
جولائی 2017 – ایس آئی او نے سپریم کورٹ میں یو جی سی نیٹ امتحان کو معطل کیے جانے پر درخواست دائر کی.
اکتوبر 2017 – دہلی ہائی کورٹ نے یو جی سی نیٹ امتحان کی معطلی پر مرکز کو نوٹس جاری کیا.
نومبر 2017 – ایس آئی او نے یو جی سی سے مداخلت کا مطالبہ کیا کہ سی بی ایس ای کو یہ حکم دے کہ سال میں نیٹ کے دو سیشن کے بجائے صرف ایک سیشن منعقد کرنے کی تجویز کو مسترد کرے. اس کے علاوہ ایس آئی او نے یو جی سی ہیڈکوارٹر پر اس سلسلے میں احتجاج کیا.
جنوری 2018 – یو جی سی نے نوٹیفکیشن جاری کیا اور عمر کی حد میں اضافہ کیا. سماعت کی تاریخ سے قبل جو 25 جنوری، 2018 طے تھی، مرکز نے اکتوبر 2017 میں دلی ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد بھی جواب داخل نہیں کیا.
سید اظہر الدین
مرکزی سکریٹری
ایس آئی او آف انڈیا