حکمت: متاعِ گمشدہ

” کسی کو حکمت منتقل کرنے کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ اس کی بکثرت مشق کرائی جائے،فہم کے لیے روشنی مہیا کرائی جائے اور کتاب ِ الٰہی میں غور و فکر پر برابر ابھارا جائے کیونکہ وہی حکمت کا اصل سرچشمہ ہے۔”