سالانہ آرکائیو

2020

کیا آپنے لاک ڈاؤن کے بعد مزدوروں کے آنسوؤں میں ”اچّھے دنوں کی چمک“ دیکھی؟

صفوا ایم. اے.کے. میں اندازہ نہیں کر سکتی ہوں کہ اتنی رات گئے آپ لوگ بس اسٹیشن پر کس تکلیف سے گزر رہے ہیں؟ وہ شہر جسے آپنے اپنے خون پسینے سے سینچا اس شہر سے اچانک نکال دئے جانے کے درد سے بھی میں نا آشنا ہوں۔ میں کبھی بھی گھر جانے

مولانا سراج الحسن کی رحلت ملّت اسلامیہ کا بڑا خسارہ :امیر جماعت اسلامی ہند

" مولانا محمد سراج الحسن تحریک اسلامی اور ملت اسلامیہ کے قد آور رہ نما تھے _ ان کی دینی و تحریکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا _ ان کی وفات تحریک و ملّت کا ایک زبردست خسارہ ہے _" ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ

خود کی تلاش

عبد المنعم ناصح انسان اس دنیا میں ہمیشہ دوسری چیزوں میں متوجہ رہتا ہے، دوسروں لوگوں کی زندگیوں میں نہ جانے کیا کیا تلاش کرتا ہے، اسے کبھی یہ توفیق نہیں ملتی کی کبھی خود کے اندر جھانکے، کبھی وہ خود کی تلاش میں نکلے، کبھی وہ فرصت سے بیٹھ

کرونا وائرس : مُلا کی نظر نورِ فراست سے ہے خالی

محمد عارف الدین الیاس / عمیر صدیقی کسی بھی مضمون کی شروعات عام طور پر مضمون کے تعارف سے ہوتی ہے، لیکن نفسِ مضمون کسی بھی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔جہاں دنیا بھر کی حکومتیں ، اِدارے، ماہرینِ طب اور ڈاکٹرس اس وقت کورونا وائرس کی وباء

یا خاموش تماشائی بنی رہی ہے یا پھر آئ ہی نہیں

"اگر پولس والے آگے بڑھ بڑھ کر دنگائیوں کے لئے راستہ نہ بنا رہے ہوتے تو شاید وہ اتنی لوٹ مار نہیں کر پاتے وہ تو پولس کا ساتھ لیکر ہم نہتوں پر ٹوٹ پڑے تھے." ہم جب کچی کھجوری پہنچے تو وہاں ہماری جان پہچان کا کوئی نہیں تھا ہم کسی شخص کی تلاش

فسادیوں کی پردھان کے گھر میٹنگ ہوئ تھی

"مبارک مسجد" یہ مسجد گڑھی مینڈو کھسرہ نمبر 77 میں واقع ہے جسے بڑی محنت سے بنایا گیا تھا علاقے کے لوگ مزدور پیشہ ہیں خون پسینے کی کمائی سے دیواریں اٹھوائ تھیں علاقے کی اکلوتی مسجد تھی فسادیوں نے چھت تک باقی نہیں چھوڑی صرف ٹوٹی پھوٹی ہوئ

یہ کرنے والے ان کے اپنے پڑوسی تھے

"میں نے آج سے ایک مہینے صرف ایک مہینے پہلے اپنے دو بیٹوں کی شادی اسی گھر سے کی تھی یہ میرا تین منزلہ مکان ہے اور آج سواۓ جلے ہوئے ملبے کے یہاں کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملے گا میں اب یہ گھر یہ علاقہ چھوڑ کر جارہا ہوں اب میں اور نہیں رہ پاؤن گا

بیٹے کو تو کھو دیا میں نے اب ڈرنے کو کیا رہ گیا ہے

"جو پوچھنا ہو پوچھئے میں بتاتا ہوں اب ڈر کس بات کا" آج جب ہم جناب عمید علی صاحب (والد شہید معروف بھائ) سے ملے تو انکے چہرے پر ذرا سا بھی ڈر نہیں تھا ہمارا یہ تجربہ ہیکہ لوگ اپنے ساتھ ہوئ واردات بتانے میں ہچکچاتے ہیں لیکن عمید صاحب کا کہنا

مارنے والے ہیلمٹ لگائے ہوۓ تھے

یہ سراج الدین صاحب ہیں 24 تاریخ کو جب یہ پرانی دہلی سے کام کرکے واپس آرہے تھے تو گھونڈہ چوک پر 100-150 کی بھیڑ نے انکو گھیر لیا داڑھی کھینچنے سے شروعات ہوئ اور پھر بدترین طریقے سے مارا انکے ہاتھ میں کافی گہرا زخم آیا ہے. کان بھی زخمی ہے پیر

انسان کتنا گر سکتا ہے نا!!!

"میں نے 2015 میں اپنا سب کچھ بیچ کر یہ پانچ منزلہ بلڈنگ بنوائ تھی جس میں نیچے جوتوں کا شاندار سا شوروم اور اوپر میری رہائش تھی اور آج میں سڑک پر بیٹھا ہوا ہوں سواۓ اس کورے کاغذ کے (کیجریوال کا بھرپائ کرنے والا کاغذ) اور اللہ تعالیٰ کے اب میرا
Verified by MonsterInsights