’’وہ اب بھی بہت پرامید ہیں‘‘

0

انگریزی سے ترجمہ : سعود فیروز، الجامعۃ الاسلامیہ شانتاپرم، کیرلا

مصر کی منتخب جمہوری حکومت کے خلاف فوجی بغاوت اور صدر ڈاکٹر محمدمرسی کو پس زنداں ڈال دینے کے بعد ایک لمبے عرصے تک ان سے کسی کا کوئی رابطہ نہیں ہو سکا تھا۔اس لمبے وقفے کے بعد صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے فرزند اسامہ محمد مرسی وہ پہلے خوش نصیب انسان ہیں جنہیں کورٹ روم میں صدر ڈاکٹر محمد مرسی سے براہ راست ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ اس موقع پر قبضۃ الرئیس نامی ویب پیج نے اسامہ محمد مرسی سے خصوصی انٹرویو لیا۔ مکمل انٹرویو اخوان ویب کے شکریہ کے ساتھ پیش خدمت ہے:

سوال: صدر ڈاکٹر محمد مرسی کو غیر قانونی طور پر سزائے موت کے فیصلے کے بعد ان سے آپ کی پہلی ملاقات کیسی رہی؟
اسامہ محمد مرسی:صدر محمد مرسی پر عاید کیے گئے انصاف کی توہین کرنے والے جعلی مقدمہ کی کارروائی کے پہلے سیشن کے بعد میں کورٹ روم میں ان سے ملا۔یہ ملاقات ۱۵؍ منٹ کی رہی۔انہوں نے خندہ پیشانی سے مجھ سے مصافحہ کیا۔ذہنی اور نفسیاتی طور پر وہ بالکل ہشاش بشاش ہیں۔وہ آج بھی بہت پر امید ہیں۔ وہ یقین رکھتے ہیں ۔۔۔ جیسا کہ انہوں نے مجھ سے کہا بھی۔۔۔کہ انقلاب کے ذریعے وہ راہیں ہموار ہو رہی ہیں جو اس سے پہلے نہیں ہوئیں،اور ملک کے عوام پر اب واضح ہو چکا ہے کہ انقلاب اور ملک کی خوشحالی کا دشمن کون ہے!
سوال: سزائے موت کے فیصلے کو مفتی اعظم سے منظوری حاصل کرنے کے لئے ان کے پاس بھیجنے کے جج کے فیصلے پر صدر محمد مرسی کا رد عمل کیا تھا؟
اسامہ محمد مرسی: صدر نے مجھ سے کہا:’’میں نہ اس فیصلے سے بالکل خوفزدہ ہوں اور نہ کسی اور فیصلے یا سزا سے ۔ہمیں ان (فیصلوں اور سزاؤں) پر کان نہیں دھرنا چاہیے۔ فوجی بغاوت کے دوران بزدل فوجیوں نے چھپ چھپ کرگولیاں چلاتے ہوئے فوجی بغاوت کی مخالفت کرنے والے بے گناہ شہریوں کو شہید کردیا تھا،میرے لئے اور ان تمام آزادی پسند محبان وطن کے لئے جو مصر کی بقا کے لئے سرگرم ہیں،یہ سزائے موت اسی شہادت کے مصداق ہے‘‘۔
سوال:کیا وہ پھانسی سے خوفزدہ نہیں ہیں؟ آپ نے اس سلسلے میں عوام کی گہری تشویش سے انہیں آگاہ کیا؟
اسامہ محمد مرسی:صدر نے مجھ سے پر اعتماد انداز میں کہا:’’ میں خوفزدہ نہیں ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ عوامی انقلاب ان لوگوں (جنرل سیسی اینڈ گروپ) کو شفاف طریقے سے مقدمہ چلانے پر مجبور کرے گا۔ میں مصر کے تمام آزاد مرد و خواتین محبان وطن سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں فوجی بغاوت کا مقابلہ کرنے اور اسے مسترد کرنے میں کبھی کم ہمتی کا مظاہرہ نہیں کروں گا بلکہ اسی بلند ہمتی اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کروں گاجس کا مظاہرہ مصر کی گلیوں میں ہزاروں بہادر انقلابی کر رہے ہیں۔ میں بغاوت کو مسترد کرنے کے لئے آگے بھی عزم و حوصلہ ،اصولوں اور وژن کے ساتھ اسی طرح ثابت قدم رہوں گا جس طرح اب تک رہا ہوں۔
سوال:صدر محمد مرسی کی نظر میں (فوجی بغاوت کا) حل کیا ہے؟
اسامہ محمد مرسی:صدر کے مطابق حل یہی ہے کہ عوامی انقلاب پیچھے ہٹے بغیر اپنی منزل کی جانب رواں دواں رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’فوجی بغاوت کے سرغنہ عوامی خواہشات کا خون کر کے انقلاب پر قدغن لگانا چاہتے ہیں۔مگر میں سب سے کہوں گا کہ کسی خوف و خطر کے بغیر انقلاب کو اس کی منزل سے ہمکنار کریں۔‘‘
سوال:مگر فوجی حکومت میں انقلابی مظاہرین کے قتل کا سلسلہ لگاتار جاری ہے؟
اسامہ محمد مرسی:صدر مرسی فوجی انقلاب میں مارے گئے تمام شہداء کے افراد خانہ سے اپنے شدید دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔وہ تمام مظلومین اور محرومین کو (ان کی قربانیوں پر) سلام پیش کرتے ہیں۔
صدر محمد مرسی نے مجھ سے مزید کہا:’’ شہداء کا خون رنگ لائے گا،اور عوام کو ان کے حقوق ملیں گے۔فوجی بغاوت ہزیمت اور ناکامی کی راہ پر گامزن ہے۔ انقلاب کے کمٹمنٹ ،اس کے مطالبات ومقاصد کے ذریعے بغاوت بدترین شکست سے دوچار ہوگی‘‘۔
سوال:(اس) غیر قانونی سزائے موت کے اعلان نے کافی لوگوں کو صدر محمد مرسی کا سپورٹ کرنے کی تحریک دی؟
اسامہ محمد مرسی:میں نے صدر محمد مرسی کو عوام کی (فوجی بغاوت پر)تنقیدوں اور (صدر محمد مرسی کے تئیں) ہمدردیوں سے آگاہ کیا۔وہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو ان کے اور مصر کے مظلومین کا ساتھ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انقلابی عوام کی طاقت اور بہادری سے انہیں طاقت بھی ملتی ہے اور ثابت قدمی کے لیے حوصلہ بھی ملتا ہے۔جب تک انقلاب اپنی منزل مراد تک نہیں پہنچ جاتا اور انقلاب کے اغراض و مقاصد حاصل نہیں ہوجاتے وہ ثابت قدم رہیں گے۔
سوال:انقلابی عوام ججوں کے(صدر مرسی کے ساتھ) نازیبا سلوک پر السیسی(فوجی حکمراں) کے رویے سے نالاں ہیں ؟
اسامہ محمد مرسی:صدرڈاکٹر مرسی نے مجھ سے کہا کہ وہ جج صاحبان جو مجھے (مقدمے کی سماعت کے دوران) سلاخوں کے پیچھے کھڑا رکھنے پر مصر ہیں ۔۔۔ تا کہ میں اپنے کیس کی تمام تفصیلات کو نہ سن سکوں۔۔۔ در اصل وہ میرا سامنا کرنے سے خوف کھا تے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسے کسی غلط اور نازیبا سلوک کو ریسپانڈ نہیں کروں گا جس سے بغاوتی سرغنوں کی نالائقی ظاہر ہوتی ہو ۔یہ سب بالکل اپنے لیڈر (السیسی) کی طرح ہی ہیں۔
سوال:مصری عوام کے لئے صدر مرسی کا کیا پیغام ہے؟
اسامہ محمد مرسی:پہلے انہوں نے مجھ سے عوام کے بارے میں دریافت کیا،ان کے حالات اور ان کی سخت آزمائشوں کے بارے میں پوچھا۔میں نے انہیں بتایاکہ حالات کتنے ناگفتہ بہ ہیں۔انہوں نے کہا:’’فکر نہ کرو، انقلاب تمام حالات کو بہتر بنا دے گا‘‘۔
سوال:انقلابی مجاہدین اور محرومین و شہداء کے اہل و عیال کے لئے ان کا کیا پیغام ہے؟
اسامہ محمد مرسی:انہوں نے کہا ہے کہ ’’ سب سے کہو کہ انقلاب ہی بہترین حل ہے۔(تبدیلی کا)یہی ایک راستہ ہے۔بغاوت شکست در شکست کی طرف بڑھ رہی ہے۔یہ زیادہ نہیں ٹھہرے گی۔ہمیں شہداء کے خون کا نتیجہ حاصل ہوکر رہے گا۔(ہم میں سے)نہ کوئی ان نتائج سے صرف نظر کر سکتا ہے اور نہ ہی سپر ڈال سکتا ہے۔‘‘
سوال:صدر محمد مرسی سے متعلق مصری عوام سے آپ کوئی اور بات کہنا چاہیں گے؟
اسامہ محمد مرسی:صدر محمد مرسی پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔انہیں پورا یقین ہے کہ بغاوت کے مقابلے میں عوامی انقلاب کی جیت ہوگی،وہ مصر کی انقلابی عوام سے انقلاب کو منزل تک پہنچانے کی گزارش کرتے ہیں۔وہ اب بھی بہت پر امید ہیں۔

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Verified by MonsterInsights