صدر تنظیم کاپیغام

0

رمضان کا مہینہ ایک بار پھر اپنی رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہے۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس مہینے میں ایک ایک لمحے کا صحیح طور سے استعمال کرتے ہیں۔ رمضان کا مہینہ ہمارے لئے ٹریننگ اور مجاہدے کا مہینہ ہے۔ روزوں کا اہتمام، نوافل کی پابندی، تلاوت و ذکر کی مصروفیات… یہ سب ہمارے ایمان کو تازگی بخشتی ہیں اور اسے صیقل کرکے آئندہ آنے والے گیارہ مہینوں کے لئے تیار کرتی ہیں۔ اس زریں موقعہ کو غنیمت جانتے ہوئے اس کا صحیح استعمال ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ روزوں کے ذریعہ ہمیں قربِ الٰہی کی دولت ملے، انسانوں کے درمیان مساوات اور بھائی چارگی کا درس ملے، اور محرومین کے لئے ہمارے قلب میں ہمدردی کے جذبات پیدا ہوں ۔رمضان ہمیں اپنی جائز ضروریات سے بھی اوپر اٹھنے کا درس دیتا ہے۔ اللہ نے جو بیش بہا نعمتیں دی ہیں ان پر شکر ادا کرنا سکھاتا ہے، اور یہ پیغام بھی دیتا ہے کہ ہمیں اللہ کے حکم پر اللہ کی رضا کے لئے اپنی خواہشات کو قربان کردینے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔
رمضان کا مہینہ قرآن کے نزول کا مہینہ ہے۔ قرآن سے اپنی وابستگی کو مضبوط اور مستحکم کرنے کامہینہ ہے۔ ہم میں سے اکثر لوگ اس مہینے میں مکمل قرآن کی تلاوت کا اہتمام کرتے ہیں؛ اس ضمن میں یہ بھی ضروری ہے کہ تلاوت کے ساتھ ساتھ تدبر اور تفکر کا اہتمام کیا جائے۔ تدبرِ قرآن کی راہ کے نئے مسافروں سے درخواست ہے کہ وہ اس ماہ میں تفہیم القرآن ، تدبرقرآن، نظام القرآن یا اس جیسی جو بھی تفاسیرمیسر ہوں، ان کے خصوصی مطالعے کا التزام کریں۔ کوشش ہونی چاہئے کہ قرآن سے تلاوت و تدبر کی یہ وابستگی رمضان کے بعد بھی قائم و دائم رہے۔ مطالعۂ قرآن کا ایک اور طریقہ موضوعاتی مطالعہ ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر تقوی، صبر، جہاد یا فلاح وغیرہ اصطلاحات یا موضوعات قرآن میں کس طرح بیان ہوئے ہیں ان کا یکجا مطالعہ کرنا اور ان سے نتائج اخذ کرنا۔ اس قسم کا موضوعاتی مطالعہ ہمارے قرآنی فہم کو جلا بخشتا ہے۔
رمضان کی آمد کا ایک خوش آئند پہلو یہ بھی ہے کہ اس مناسبت سے مسلم سماج میں نوافل و اذکار کی طرف ایک عمومی رجحان پیدا ہو جاتا ہے۔اس ذوق کی آبیاری اور پائیداری کی ضرورت ہے۔ ذکر و اذکار اور نوافل کا اہتمام خصوصاً راتوں کی میٹھی نیند کو قربان کرکے مصلیٰ پر خداوند بزرگ و برتر سے ہم کلام ہونا روح کی طمانیت کا باعث ہے۔ یہ روحانی قوت عام زندگی میں بڑے سے بڑے مسئلہ اور بڑی سے بڑی رکاوٹ کا سامنا کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوگی… ان شاء اللہ۔ خصوصاً ان لوگوں کے لئے قیام اللیل سے فرار ممکن نہیں ہے جنہوں نے اقامت دین کو اپنی زندگی کا اوڑھنا بچھونا بنایا ہے ۔
رمضان کے ماحول میں اپنے نفس کو قابو میں کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔ رمضان کے مہینے میں شیاطین کو قید کر لئے جانے کی روایت آپ لوگوں نے سنی ہوگی۔ لہذا رمضان سے استفادے کی ایک صورت یہ بھی ہوسکتی ہے ہم اپنی شخصیت میں موجود کچھ کمیوں اور کوتاہیوں کو نشان زد کرلیں اور یہ تہیہ کرلیں کہ اپنی شخصیت کو ان پہلوؤں سے پاک کرکے چھوڑیں گے۔ یہ منزل اتنی آسان نہیں ہوگی۔ پہاڑ جیسا عزم درکار ہے۔ خشیتِ الٰہی سے بھیگ جانے والی آنکھ درکار ہے۔ اس کی دوسری شکل یہ ہوسکتی ہے کہ کچھ اعمال کو رمضان کی مناسبت سے خود پر لازم کرلیں اور ان پر مداومت اختیار کرنے کی سعی کریں مثلاً قیام اللیل کا اہتمام وغیرہ۔
جن اعمال کی اوپر یاددہانی کرائی گئی ہے وہ انفرادی نوعیت کے ہیں جن کا تعلق فرد کی ذات سے ہے۔ مخلوق جو کہ اللہ کا کنبہ ہے اس کے ساتھ حسن سلوک بھی رمضان کے پہلوؤں میں سے ایک خاص پہلو ہے۔ یہ حسن سلوک صدقات و انفاق فی سبیل اللہ کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے اور اپنی مسکراہٹ، شیریں گفتار اور حسن اخلاق کی دولت بکھیر کر بھی۔ یاد رہے کہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی پر زور اسلام کا طرہ امتیاز ہے۔ لہذا اس مبارک مہینے میں خصوصی طور پر یہ کوشش ہونی چاہئے کہ اللہ کے بندوں کو ہماری ذات سے کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ پہنچے۔
ساتھیو! ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ہم ایک داعی امت ہیں۔ رمضان کا مہینہ دعوتِ دین کو برادرانِ وطن تک پہنچانے کا ایک زریں موقعہ ہے۔ برادران وطن کے لئے ، اجتماعی ہی نہیں، انفرادی طور پر بھی افطار کی دعوتوں کا اہتمام اور اس بہانے سے اسلام کے متعلق غیر رسمی بات چیت دماغوں اور دلوں پر پڑی شرک کی گرہیں کھول سکتی ہیں۔
مختصراً یہ کہ رمضان نام ہے ہجرت کا… دنیا کے دکھاوے اور فیشن سے ایمان کی حقیقت کی طرف ہجرت کا۔ رمضان نام ہے اپنے گریبان اور اپنے قلوب میں جھانک کر آپ اپنا احتساب کرنے کا۔ رمضان نام ہے اپنی خواہشات کی بندشوں سے خود کو آزاد کرکے اللہ کی مخلوق کی خدمت کرنے کا خصوصاً ان کی جو غریبی، ناانصافی یا جہالت کے گھٹاٹوپ اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں رمضان کے مہینے سے کماحقہ استفادہ کرنے، تقوی کی راہ اختیار کرنے اور فوز و فلاح کی منزل کی جانب گامزن ہونے کی توفیق نصیب فرمائے! آمین

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Verified by MonsterInsights